جموں خطہ: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں خطے کے مختلف علاقوں میں منعقدہ جلسوں کے دوران سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور راہول گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ ہم جموں و کشمیر میں جمہوریت لائیں گے۔ عبداللہ خاندان، مفتی خاندان اور نہرو-گاندھی خاندان نے 70 سال تک یہاں جمہوریت کو کچل دیا۔
شاہ نے مزید کہا کہ اب جموں و کشمیر میں پنچ اور سرپنچ کے انتخابات ہو چکے ہیں اور اب لوگ جمہوریت کا جشن منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تین سیاسی خاندانوں نے اقربا پروری کو فروغ دیا تھا لیکن مودی حکومت کی کوششوں سے اب نوجوان فیصلہ سازی کے عمل میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کی تاریخ پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہاں 40 سال تک عسکریت پسندوں کے سائے میں، 40 ہزار لوگ مارے گئے۔ مودی سرکار نے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا جس کے بعد نہ تو پتھراؤ ہوتا ہے اور نہ ہی گولیاں چلتی ہیں۔
افضل گورو کی سزائے موت کی مخالفت کرنے پر عمر عبداللہ پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہمارے ملک کی پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے افضل گرو کی پھانسی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ افضل گرو کو پھانسی نہیں ہونی چاہیے۔ لیکن اب عسکریت پسندی پھیلانے والے کو پھانسی کے تختے پر جواب دیا جائے گا۔
امیت شاہ نے خبردار کیا کہ کانگریس اور این سی جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو واپس لانا چاہتے ہیں، لیکن ہم عسکریت پسندوں کو پاتال کی گہرائیوں تک دفن کرکے ہی مریں گے۔ اب وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت مرکز میں ہے، جموں و کشمیر میں دوبارہ عسکریت پسندی لانے کی طاقت کسی میں نہیں ہے۔
شاہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کانگریس کے دور میں 10-10 فیصد ووٹنگ ہوتی تھی، ہمارے دور میں 50 سے 65 فیصد ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ این سی، کانگریس اور پی ڈی پی نے جموں و کشمیر کو برسوں تک ترقی سے محروم رکھا جبکہ بی جے پی نے عسکریت پسندی کو ختم کرکے ترقی کی نئی راہیں کھولی ہیں۔