اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اننت ناگ میں ریچھ کے حملے میں دو افراد زخمی - Bear Attack In Anantnag

اننت ناگ کے دور دراز پہاڑی علاقہ ڈورو کے چیرکڑی گاؤں میں ہفتہ کے ایک روز ریچھ کے حملے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے ایک کو علاج و معالجہ کے لیے سرینگر ہسپتال ریفر کیا گیا۔

two-persons-injured-in-bear-attack-in-dooru-anantnag
اننت ناگ میں ریچھ کے حملے میں دو افراد زخمی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 20, 2024, 8:57 PM IST

اننت ناگ:جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے ڈورو علاقے میں ہفتہ کے روز ریچھ کے حملے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔
ای ٹی وی بھارت کو حاصل شدہ جانکاری کے مطابق ضلع اننت ناگ کے دور دراز پہاڑی جنگلاتی علاقہ ڈورو کے چیرکڑی گاؤں میں ہفتہ کے روز اچانک ایک ریچھ نمودار ہوا، جس دوران ریچھ نے وہاں سے گزر رہے دو مقامی افراد پر حملہ کیا۔حملہ کے دوران دونوں افراد شدید طور پر زخمی ہوگئے ۔مقامی لوگوں کے شور مچانے کے بعد ریچھ موقع سے فرار ہوگیا۔

زخمیوں کی شناخت کپرن کے رہنے والے عبدالرشید حجام ولد محمد یوسف حجام اور اگنو گاؤں سے تعلق رکھنے والے بشیر احمد وگے ولد غلام حسن وگے کے طور پر ہوئی ہے۔زخمیوں کو فوری طور پر ماڈل ہسپتال ڈورو لے جایا گیا، جہاں سے عبدالرشید حجام کو مزید علاج و معالجہ کے لیے سرینگر ریفر کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:شوپیاں میں تیندوے کے حملہ میں 4 افراد زخمی

دریں اثناء محکمہ وائلڈ لائف کو علاقے میں ریچھ کی موجودگی کی اطلاع دی گئی ہے اور وہ اس سلسلے میں موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

بتادیں کہ وادی کشمیر میں گزشتہ کئی سالوں سے جنگلی جانوروں کا انسانی بستیوں کی جانب رخ کرنے کی خبریں سامنے آرہی ہیں جو اس بات کی غماز ہے کہ انسانوں اور جانوروں کے درمیان تصادم آرائی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق جب کوئی جانور اپنے اعصابی توازن سے محروم ہوتا ہے تو وہ آدم خور بن جاتا ہے اور ایسے حالات میں متعلقہ محکمہ ہی اُس وقت ایسے جنگلی جانور کو ہلاک کرنے کا حکم صادر کر سکتا ہے مگر ماہرین اور جنگلی جانوروں کو پکڑنے کا تجربہ رکھنے والے لوگوں کے مطابق جب کوئی جانور غذا کی تلاش میں کسی بستی کی اور رخ کرتا ہے تو لوگوں کی اجتماعی بدحواسی کے ردعمل میں ان حیوانوں کا وحشیانہ پن ابھر کر سامنے آتا ہے جو پھر بعض اوقات انسانی جانوں کے زیاں کا موجب بن جاتا ہے اور اسی طرح کے واقعات سے چند برسوں کے دوران کئی ہلاکتیں دیکھنے کو ملی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details