اننت ناگ: وادی میں جاری طویل خشک موسم نے کسانوں کو مایوس کر دیا تھا، تاہم ان کے چہروں پر اس وقت مسرت لوٹ آئی جب حالیہ دنوں قدرت مہربان ہوئی اور رحمت باراں سے زمین نم ہوئی۔ برفباری کے بعد نہ صرف باغبانی اور زراعت سے وابستہ ہزاروں افراد کے حوصلے بلند ہوگئے بلکہ ان میں بہتر پیداوار کی امیدیں بھی بڑھ گئیں۔
کسانوں اور خاص کر میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں برفباری اور بارشوں پر سال بھر کا زراعت منحصر ہوتا ہے، تاہم رواں برس موسم مسلسل خشک رہنے سے زمیندار مایوس کن صورتحال سے گزر رہے تھے۔ کیونکہ خشک موسم کا براہ راست اثر زراعت پر پڑھ سکتا ہے۔
وہیں شدید سرد موسم کے چالیس روزہ ایام کے دوران یہاں زراعت باغبانی اور سیاحت کے لئے برفباری کافی اہمیت کی حامل مانی جاتی ہے، کیونکہ شدید سردی کے دوران برفباری سے زرعی زمیں میں نمی کی مقدار برقرار رہتی ہے۔ وہیں کوہساروں میں برف جم کر گلیشیئرز میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جو گرمیوں کے موسم میں پگھل کر دریاؤں، ندی نالوں اور چشموں کی صورت میں ہمیں فراہم ہوتا ہے۔