جموں:شعبۂ اُردو جموں یونیورسٹی کے سمسٹر اول اور سوم کے طلباء نے یوم اساتذہ کے موقع پر شعبۂ کے پروفیسر گیان چند جین سیمینار ہال میں ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا۔ جس کی صدارت صدر شعبۂ اُردو جموں یونیورسٹی پروفیسر شہاب عنایت ملک نے کی۔ اس موقع پر شعبۂ کے دیگر اساتذہ ڈاکٹر چمن لعل، ڈاکٹر عبدالقیوم، ڈاکٹر جاوید احمد شاہ اور ڈاکٹر پرشوتم پال بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے صدرِ محفل پروفیسر شہاب عنایت ملک نے کہا کہ انسان کو اعلیٰ مقام تک پہنچانے اور انہیں باوقار شہری بنانے میں اساتذہ کا اہم رول ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوم اساتذہ دراصل ملک کے عظیم استاد، فلسفی، مصلح و ماہرِ تعلیم اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ ہمارے ملک کے دوسرے صدر جمہوریہ سرو پلی رادھا کرشنن کی پیدائش پانچ ستمبر 1888 کو ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کے تروتانی میں ہوئی تھی۔ اسی موقع پر اس دن کو ہم یومِ اساتذہ کے طور پر مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار اور اصل رہنما ہوتے ہیں۔ اساتذہ بچوں کو صرف پڑھاتے ہی نہیں، بلکہ وہ بچوں کی ضروریات کو بھی سمجھتے ہیں۔ اساتذہ طلبہ کی کامیابی کے لیے کوششیں کرتے ہیں۔ شعبۂ اُردو کے اساتذہ نے بے شمار طلباء و طالبات کو باوقار شہریوں اور اعلیٰ عہدوں تک پہنچانے میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔
ڈاکٹر چمن لعل نے کہا کہ اساتذہ روحانی والد کا درجہ رکھتے ہیں۔ جس طرح والدین اپنے بچوں کی ترقی سے خوش ہوتے ہیں بالکل اسی طرح اساتذہ بھی اپنے طلباء کو اہم عہدوں پر فائز ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالقیوم نے کہا کہ یوم اساتذہ ہمارے ملک کے دوسرے صدر جمہوریہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ انھوں نے مدراس یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹرز کیا۔ اس کے بعد وہ میسور اور کولکاتا یونیورسٹی میں ایک عرصہ تک درس و تدریس کی خدمات انجام دیتے رہے۔ انھوں نے طلباء کو جانکاری دی کہ بھارت میں پہلا یوم اساتذہ 5 ستمبر 1962 کو اس دن منایا گیا جب ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ کے باوقار عہدے پر فائز ہوئے۔