سرینگر (جموں و کشمیر):ایک اہم پیش رفت میں، جموں و کشمیر کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی)، ٹریفک سرینگر کو ہدایت دی ہے کہ وہ ای-چالان سسٹمe-challan system کا استعمال کرنے والے ٹریفک اہلکاروں کو غلط چالان جاری کرنے سے کے قابل بنانے کے لیے اہلکاروں کو مناسب تربیت دیں۔ عدالت کی یہ ہدایت ایک شہری کو جرمانے کے ایک حالیہ واقعے کے بعد جاری کی گئی تھی، جس میں ٹریفک کی خلاف ورزی پر غلطی سے اسکوٹی مالک کو جرمانہ کیا گیا تھا۔
چالان کا پس منظر
یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک اسکوٹی ڈرائیور کے خلاف ہیلمٹ نہ پہننے پر ای-چالان جاری کیا گیا۔ تاہم چالان غلطی سے اسی طرح کی نمبر پلیٹ والی دوسری اسکوٹی کو جاری کر دیا گیا۔ اسکوٹی مالک نے جرمانہ کے خلاف کورٹ کا رخ کیا جس کی وجہ سے اسپیشل موبائل مجسٹریٹ (ٹریفک) کورٹ نے معاملے کی تحقیقات کی۔
غلطی کا اعتراف کرنے والے چالان جاری کرنے والے افسر شاہ نواز کو عدالت نے طلب کر لیا۔ غلطی تسلیم کرنے کے بعد عدالت نے چالان منسوخ کرنے کا حکم دیا اور اہلکار کو ہدایت کی کہ اصل خلاف ورزی کرنے والے کو نیا ای چالان جاری کیا جائے۔ جسٹس مدثر فاروق نے ای-چالان سسٹم کے بار بار ہونے والے مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ایسا لگتا ہے کہ یا تو سسٹم کو چلانے والے ٹریفک پولیس مکمل طور پر تربیت یافتہ نہیں ہیں یا پھر ای چالان سسٹم جاری کرتے وقت اہلکار احتیاطی تدابیت کو اختیار نہیں کر رہے۔‘‘
عدالت نے 5 فروری 2024 کے اپنے حکم نامے میں ایس ایس پی ٹریفک (سٹی) سرینگر کو ہدایت کی تھی کہ وہ ای چالان سسٹم کا استعمال کرنے والے ٹریفک اہلکاروں کو اہل اور قابل بنائیں تاکہ معصوم افراد کو مستقبل میں ایسی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مزیدیکہ عدالت نے ایس ایس پی کو چالان کرنے والے افسر سے حلف نامہ حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ مستقبل میں ای-چالان کے اجراء کے دوران زیادہ احتیاط کو یقینی بنایا جا سکے۔