اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

شاہ پور کنڈی ڈیم جموں و کشمیر اور پنجاب کے کسانوں کو پانی ملے گا

Shahpur Kandi Dam دریائے راوی پر شاہ پور کنڈی ڈیم کی تعمیر سے ممکن ہوا ہے۔ اس ڈیم کو بننے میں کئی سال لگے۔ درحقیقت سندھ طاس معاہدے کے مطابق راوی کے پانیوں پر بھارت کا مکمل حق ہے۔ اب پانی بند ہونے سے سب سے زیادہ فائدہ جموں کشمیر اور پنجاب کے کسانوں کو ہوگا-

شاہ پور کنڈی ڈیم جموں و کشمیر اور پنجاب کے کسانوں کو پانی ملے گا
شاہ پور کنڈی ڈیم جموں و کشمیر اور پنجاب کے کسانوں کو پانی ملے گا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 2, 2024, 8:23 PM IST

شاہ پور کنڈی ڈیم جموں و کشمیر اور پنجاب کے کسانوں کو پانی ملے گا

جموں:دریائے راوی کا پانی جو پاکستان کی طرف بہتا تھا اب روک دیا گیا ہے۔ 12 ہزار کیوسک پانی سالانہ پڑوسی ملک کی طرف جاتا تھا۔ یہ سب دریائے راوی پر شاہ پور کنڈی ڈیم کی تعمیر سے ممکن ہوا ہے۔ اس ڈیم کو بننے میں کئی سال لگے۔ درحقیقت سندھ طاس معاہدے کے مطابق راوی کے پانیوں پر بھارت کا مکمل حق ہے۔ اب پانی بند ہونے سے سب سے زیادہ فائدہ جموں کشمیر اور پنجاب کے کسانوں کو ہوگا۔

پنجاب اور جموں کشمیر کی 37 ہزار ہیکٹر بنجر زمین پر جلد ہریالی نظر آئے گی۔ دراصل، مرکزی حکومت کے تعاون سے بننے والا شاہ پور کنڈی ڈیم تیار ہے۔ اس ڈیم کی تعمیر کے بعد دریائے راوی کا پانی جو پاکستان میں آتا تھا اب جموں کشمیر پنجاب کی زمینوں کو زرخیز بنائے گا۔ کسان اس پانی کو آبپاشی کے لیے استعمال کریں گے۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ جموں کے کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع کی 32,000 ہیکٹر سے زیادہ اراضی کو ہوگا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں سندھ طاس معاہدہ ہوا تھا۔ جس کے بعد تین دریاؤں راوی، ستلج اور بیاس کے پانیوں پر بھارت کا کنٹرول تھا۔ دریائے سندھ، جھیل اور چناب کے پانی پر پاکستان کا حق ہے۔ تاہم ڈیم بننے سے پہلے دریائے راوی کا پانی پاکستان کی طرف بہتا تھا۔ ایسے میں دریائے راوی پر ڈیم بننے کے بعد اس کا سارا پانی بھارت کا ہے اور بھارت اسے آبپاشی اور بجلی کی پیداوار کے لیے استعمال کرے گا۔

دریائے راوی کا تقریباً 2 ملین ایکڑ فٹ پانی اب بھی مادھو پور کے نیچے پاکستان میں غیر استعمال شدہ بہہ رہا ہے۔ جسے اب بھارت اپنے فائدے کے لیے استعمال کرے گا۔

یہ بھی پرھیں:وزیر اعظم دورہ کشمیر:تمام تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی، سنیل شرما

مرکزی وزیر ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ چالیس برس تک اس پروجیکٹ کے کام کو روک کے رکھا گیا تھا تاکہ جموں کشمیر کے لوگوں کو فائدہ نہ پہنچے تاہم اب گورنر راج میں مودی کی حکومت میں ایسا ممکن ہوپایا کہ یہ پروجیکٹ مکمل ہوگیا اور اب پانی جموں کشمیر کے زمیندار کھیتی باڑی میں استعمال کرسکتے ہیں

ABOUT THE AUTHOR

...view details