سرینگر (جموں و کشمیر):لداخ سے تعلق رکھنے والی ماہر تعلیم و مشہور انوویٹر سونم وانگچک، لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور چھٹے شیڈول کو نافذ کرنے میں مرکزی حکومت کی ہچکچاہٹ کے خلاف شدید احتجاج کے طور پر 5 مارچ سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ وانگچک نے لیہہ کے این ڈی ایس اسٹیڈیم میں اپنی بھوک ہڑتال شروع کی، ان کا کہنا ہے کہ جب تک مرکزی سرکار ان کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی تب تک وہ بھوک ہڑتال پر رہیں گے۔منفی 16 ڈگری سیلسیس کے درجہ حرارت کو برداشت کرتے ہوئے، وانگچک اور دیگر مقامی باشندے اس مقصد کے لیے دن اور راتیں کھلے آسمان کے نیچے گزار رہے ہیں۔
اپنی بھوک ہڑتال شروع کرنے سے قبل، وانگچوک، جن کی زندگی عامر خان کی فلم '3 ایڈیٹس' میں 'پھونسکھ وانگڈو' کے کردار کے لیے تحریک تھی، نے بی جے پی کو ان کا 2019 انتخابی عزم کی یاد دہانی کی۔ حکمران جماعت نے لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت لانے کا وعدہ کیا تھا۔وانگچوک نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لداخ کی 97 فیصد آبادی مقامی قبائلی برادریوں پر مشتمل ہے۔
اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے، وانگچک نے کہا تھا کہ "میں 21 روزہ بھوک ہڑتال پر جا رہا ہوں، جیسا کہ مہاتما گاندھی کی جدوجہد آزادی کے دوران سب سے طویل مدت کے بھوک ہڑتال سے کی تھی۔ میرا مقصد مہاتما گاندھی کے پرامن راستے کی تقلید کرنا ہے، جس میں ہم بغیر کسی سہارے کے خود کو تکلیفیں برداشت کرتے ہیں۔ ہمارا مقصد سرکار اور پالیسی سازوں کو فوری طور پر کام کرنے پر مجبور کرتے ہوئے اپنے مقصد کی طرف توجہ دلانا ہے۔"
اپنے بھوک ہڑتال کے چوتھے دن، وانگچک نے سماجی رابطہ سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو بیان میں لداخ کے لیے ریاست کا درجہ دینے سے انکار کی وجہ سے لداخ کے لوگوں میں بڑھتی ہوئی عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے خطہ میں ہندوستان کے سرحدی دفاع کی غیر یقینی حالت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان-چین اور ہندوستان-پاکستان سرحدوں کے ساتھ خطرناک سکیورٹی خطرات کی نشاندہی کی، جن میں لداخ مشترک ہے۔
وانگچک نے لداخ میں تعینات بھارتی مسلح افواج کے کم ہوتے حوصلے کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی، لداخ سکاؤٹس، سکھ رجمنٹ اور گورکھا رجمنٹ جیسے روایتی گڑھوں کو متاثر کرنے والی نظر اندازی اور اندرونی انتشار کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ تشویش کی بات یہ ہے کہ چینی حکام کی جانب سے گورکھا فوجیوں کی فعال بھرتی ہوئی ہے،جس سے ہندوستان کی دفاعی پوزیشن کو شدید خطرہ لاحق ہے۔