اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ہیریٹیج ٹورزم کو فروغ دینا محکمہ کی ترجیجات میں شامل: ڈپٹی ڈائیریکٹر

عالمی ثقافتی ہفتہ کی نسبت سے سرمائی دارالحکومت سرینگر میں ’ہیریٹیج واک‘ کا اہتمام کیا گیا۔

a
محکمہ آثار قدیمہ کے عہدیدار کے ساتھ خصوصی بات چیت (ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 4 hours ago

محکمہ آثار قدیمہ کے عہدیدار کے ساتھ خصوصی بات چیت (ETV Bharat)

سرینگر:عالمی سطح پر آج سے ثقافتی ہفتہ منایا جارہا ہے۔ اس تعلق سے منگل کو جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں بھی ’’ورلڈ ہریٹیج ویک‘‘ (World Heritage Week) کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ اس حوالے سے محکمہ آرکائیوز، آرکالوجی اینڈ میوزیم کی جانب سے اسمبلی کمپلیکس، سرینگر میں افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں صوبائی کمشنر، کشمیر نے خاص مہمان کے طور پر شرکت کی جبکہ اسمبلی کمپلیکس سے لے کر ایس پی ایس میوزیم تک ہیریٹیج واک کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف اسکولوں کے طلباء نے شرکت کی۔

تاریخی اہمیت کے حامل مقامات، عمارات اور دیگر آثار قدیمہ کے تحفظ اور ان کے رکھ رکھاؤ کے حوالے سے اٹھائے جا رہے اقدامات اور نئے پروجیکٹس سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے محکمہ آرکائیوز، آرکالوجی اینڈ میوزیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر مشتاق احمد بیگ کے ساتھ ایک خاص بات چیت کی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ، ہیرٹیج ٹورزم (Heritage Tourism) کو فروغ دینے کے حوالے سے کام کر رہا ہے تاکہ دیگر سیاحتی مقامات کے ساتھ ساتھ لوگ قدیم اور تاریخی اعتبار سے اہم مقامات یا عمارات کی طرف متوجہ ہوں، ایسے میں اس حوالے سے محکمہ نے کئی پروجیکٹس دردست لئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی سیاحت کی ترقی اور فروغ دینے کے لیے پہلے ہی 35 نئے پروجیکٹس کو ہاتھ میں لیا گیا ہے، جن میں مساجد، مندر اور آستان عالیہ شامل ہیں اور اگلے سال مزید 72 پروجیکٹس کو عملایا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ خانقاہ نقشبند صاحب اور قدیم عالی مسجد کی تزئین و آرائش کا کام بھی اگلے ایک ماہ میں عمل میں لایا جارہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مشتاق احمد بیگ نے کہا کہ قدیم ہاری پربت قلعے کی شان رفت بحال کرنے اور اس کو اپنی ہیئت میں برقرار رکھنے کی خاطر اب 2.50 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں اور اس کا کام آخری مرحلے میں ہے۔ قلعے کی بحالی کا کام اصول و ضوابط کے مطابق ہی کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رواں برس ہاری پربت (کوہ ماہران) قلعے کو دیکھنے کی خاطر سیاحوں کی خاصی تعداد یہاں آئی، جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند برس قبل ہاری پربت کی خستہ حالی اور یہاں چلنے پھرنے میں دقتوں کے نتیجے میں قلعے کو دیکھنے کے لیے سیاح کتراتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہے، اس کے علاوہ پہلگام میں ایک قدیم مندر کی شان رفت کو بھی بحال کیا چکا ہے۔ جو کہ پہلے خستہ حالی کی داستان پیش کر رہا تھا۔ ایسے میں نہ صرف سیاحت کو فروغ مل رہا ہے بلکہ تحفظ کے حوالے سے متعلقہ محکمے کا کام کاج بھی اجاگر ہو رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سال 2025 میں تقریباً 50 پروجیکٹ دردست لئے گئے تھے جن میں 25 پروجیکٹس کو مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ادھر، ورلڈ ہریٹیج ویک پر متعلقہ محکمہ نے اسکولی بچوں کے لیے تاریخ، ثقافت اور کلچر سے جڑی خاص چیزوں کے علاوہ کئی دیگر نادر اور انمول نمونے بھی بچوں کے مشاہدے کے لئے رکھی تھیں۔ ایس پی ایس میوزیم میں محفوظ ان تاریخی اور انمول نمونوں کو دیکھتے ہوئے بچوں نے بے حد خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’اب تک ان چیزیں کے بارے میں ہم نے صرف کتابوں میں پڑھا تھا لیکن آج از خود مشاہدہ کرنے کا موقع مل رہا ہے۔‘‘

محکمہ آرکائیوز، آرکالوجی اینڈ میوزیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر مشتاق احمد بیگ کہتے ہیں کہ ’’ایس پی ایس میوزیم کے علاوہ اولڈ سیکریٹریٹ کے آرٹ میوزم میں بھی خاص نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ جس میں نہ صرف پرانے بلکہ جدید دور کے فن پاروں کو مشاہدہ کے لیے رکھا گیا ہے۔ ‘‘ واضح رہے کہ عالمی ثقافتی ہفتہ 19 سے 25 نومبر تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:Exhibition of Rare Manuscripts سرینگر کی ایس پی ایس لائبریری میں نمائش کا انعقاد

ABOUT THE AUTHOR

...view details