سرینگر:عالمی سطح پر آج سے ثقافتی ہفتہ منایا جارہا ہے۔ اس تعلق سے منگل کو جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں بھی ’’ورلڈ ہریٹیج ویک‘‘ (World Heritage Week) کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ اس حوالے سے محکمہ آرکائیوز، آرکالوجی اینڈ میوزیم کی جانب سے اسمبلی کمپلیکس، سرینگر میں افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں صوبائی کمشنر، کشمیر نے خاص مہمان کے طور پر شرکت کی جبکہ اسمبلی کمپلیکس سے لے کر ایس پی ایس میوزیم تک ہیریٹیج واک کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف اسکولوں کے طلباء نے شرکت کی۔
تاریخی اہمیت کے حامل مقامات، عمارات اور دیگر آثار قدیمہ کے تحفظ اور ان کے رکھ رکھاؤ کے حوالے سے اٹھائے جا رہے اقدامات اور نئے پروجیکٹس سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے محکمہ آرکائیوز، آرکالوجی اینڈ میوزیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر مشتاق احمد بیگ کے ساتھ ایک خاص بات چیت کی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ، ہیرٹیج ٹورزم (Heritage Tourism) کو فروغ دینے کے حوالے سے کام کر رہا ہے تاکہ دیگر سیاحتی مقامات کے ساتھ ساتھ لوگ قدیم اور تاریخی اعتبار سے اہم مقامات یا عمارات کی طرف متوجہ ہوں، ایسے میں اس حوالے سے محکمہ نے کئی پروجیکٹس دردست لئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی سیاحت کی ترقی اور فروغ دینے کے لیے پہلے ہی 35 نئے پروجیکٹس کو ہاتھ میں لیا گیا ہے، جن میں مساجد، مندر اور آستان عالیہ شامل ہیں اور اگلے سال مزید 72 پروجیکٹس کو عملایا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ خانقاہ نقشبند صاحب اور قدیم عالی مسجد کی تزئین و آرائش کا کام بھی اگلے ایک ماہ میں عمل میں لایا جارہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مشتاق احمد بیگ نے کہا کہ قدیم ہاری پربت قلعے کی شان رفت بحال کرنے اور اس کو اپنی ہیئت میں برقرار رکھنے کی خاطر اب 2.50 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں اور اس کا کام آخری مرحلے میں ہے۔ قلعے کی بحالی کا کام اصول و ضوابط کے مطابق ہی کیا گیا ہے۔