ڈوڈہ، جموں:وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے ڈوڈہ ضلع میں اپنی پہلی انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے مختلف موضوعات اور مسائل پر بات کرتے ہوئے این سی، پی ڈی پی اور کانگریس پر شدید نکتہ چینی کی۔
پی ایم مودی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کا کام بی جے پی ہی کرے گی۔ انہوں نے کانگریس کا نام لیے بغیر کہا کہ اب یہ آئین کو اپنے جیب میں رکھتے ہیں۔ ورنہ کیا مقصد تھا کہ جموں و کشمیر میں دو آئین تھے جس سے یہاں کے لوگوں کو مرکزی اسکیموں کا فائدہ نہیں پہنچتا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا " آپ کو وہ وقت یاد ہوگا جب دن ختم ہوتے ہی یہاں غیر اعلانیہ کرفیو لگا دیا جاتا تھا۔ حالات ایسے تھے کہ مرکز کی کانگریس حکومت کے وزیر داخلہ بھی لال چوک جانے سے ڈرتے تھے۔ جموں و کشمیر میں اب دہشت گردی اپنی سانسیں لے رہی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ " ایک وقت تھا جب یہاں کے نوجوان بہتر تعلیم کے لیے ملک کی دوسری ریاستوں میں جانے پر مجبور تھے، آج میڈیکل کالج ہو، ایمس ہو یا IIT، جموں وکشمیر میں سیٹیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ اب ہماری بی جے پی جے اینڈ کے یونٹ نے پنڈت پریم ناتھ ڈوگرا روزگار یوجنا کا اعلان کیا ہے، اگر ریاست میں بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو یہاں پر کالج جانے والے نوجوانوں کو بھی سفری الاؤنس دیا جائے گا۔ بی جے پی ایک ایسا جموں و کشمیر بنانے جا رہی ہے جو دہشت گردی سے پاک ہو گا اور سیاحوں کے لیے جنت ہو گا۔ مرکز کی بی جے پی حکومت یہاں رابطے کو بھی مضبوط کر رہی ہے تاکہ سیاحت کو مزید وسعت ملے اور آپ لوگوں کے لیے سفر کرنا آسان ہو جائے۔ "
میں آپ کے اس پیار اور احسان کا بدلہ آپ اور ملک کے لیے دو تین گنا محنت کرکے چکاؤں گا۔ ہم مل کر ایک محفوظ اور خوش حال جموں و کشمیر بنائیں گے اور یہ مودی کی ضمانت ہے۔ ہم نے 2014 میں مرکز میں برسراقتدار آنے کے فوراً بعد جموں و کشمیر میں نوجوان قیادت کی تشکیل پر توجہ مرکوز کی۔