اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اسمبلی، پارلیمانی انتخابات کے یکجا انعقاد پر سیاسی جماعتیں یک زبان

jammu kashmir assembly electionجموں کشمیر میں حزب اختلاف سیاسی جماعتیں ریاستی درجہ کی بحالی اور پارلیمانی انتخابات کے ساتھ ساتھ اسمبلی الیکشن کے انعقاد کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

اسمبلی، پارلیمانی انتخابات کے یکجا انعقاد پر سیاسی جماعتیں یک زبان
اسمبلی، پارلیمانی انتخابات کے یکجا انعقاد پر سیاسی جماعتیں یک زبان

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 28, 2024, 5:58 PM IST

اسمبلی، پارلیمانی انتخابات کے یکجا انعقاد پر سیاسی جماعتیں یک زبان

جموں:تقریباً تمام سیاسی جماعتیں آئندہ پارلیمانی انتخابات کے ساتھ اسمبلی انتخابات کے بیک وقت انعقاد پر زور دے رہی ہیں۔ گزشتہ برس سپریم کورٹ کی جانب سے دفعہ 370کی تنسیخ پر قانونی جواز عطا کیے جانے کے ساتھ ہی کورٹ نے رواں برس ستمبر تک اسمبلی الیکشن کے انعقاد اور جلد از جلد ریاستی درجہ بحال کرنے کی بھی سفارش کی تھی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے ہدایات کے بعد مقامی سیاسی جماعتوں کی جانب سے ریاستی درجہ کی بحالی اور پارلیمانی انتخابات کے ساتھ ساتھ اسمبلی الیکشن کے انعقاد کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ جون 2018 میں، بی جے پی نے پی ڈی پی کی قیادت والی مخلوط حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی اور اس کے بعد جموں و کشمیر میں گورنر راج نافذ کر دیا گیا۔ نومبر 2018 میں ریاستی اسمبلی کو جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے تحلیل کر دیا تھا۔ جموں و کشمیر میں آخری مرتبہ اسمبلی الیکشن سال 2014میں منعقد ہوئے تھے۔

سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کا مطالبہ عوام کو بااختیار بنانے اور انہیں جمہوری عمل کے ذریعے اپنے نمائندوں کو منتخب کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور نیشنل کانفرنس کے لیڈران نے مرکزی سرکار پر الزام عائد کیا ہے کہ ’’مودی سرکار جموں کشمیر میں اسمبلی الیکشن منعقد نہ کر نے کے لئے ایک غلط پالیسی پر گامزن ہے۔‘‘

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے این سی، پی ڈی پی اور کانگریس کے لیڈران نے کہا: ’’لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا مرکزی سرکار کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔ مودی سرکار کو جموں کشمیر کے لوگوں کی کوئی فکر نہیں ہے بلکہ انہوں نے اسے ایک انتخابی مدعیٰ بنایا ہے۔‘‘ سیاسی لیڈران کا کہنا ہے کہ ’’عوام کی مرضی اور جمہوری طرز پر حکومت کے قیام سے ہی لوگوں کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔‘‘

این سی، پی ڈی پی اور کانگریس کے لیڈران نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’اگر ریاست میں بلدیاتی اور پارلیمانی انتخابات پر امن طور منعقد ہوئے تو اسمبلی انتخابات کرانے میں کونسی پریشانی ہے؟‘‘ ادھر، بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران کا بھی ماننا ہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہے۔

مزید پڑھیں:فاروق عبداللہ اور میں ایک ساتھ پارلیمنانی انتخابات نہیں لڑیں گے: عمر عبداللہ

حزب اختلاف سیاسی جماعتوں نے سبھی سیاسی پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے اور عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام کو موجودہ پریشانی سے باہر نکالنے کے لیے ایک ساتھ کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ساتھ ہی سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے بھی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے فوری طور پر اعلان کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یو ٹی کی عوامی اپنی مرضی سے حکومت قائم کر سکے۔ سیاسی جماعتیں جموں و کشمیر میں پارلیمانی الیکشن کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات کے انعقاد پر بھی زور دے رہی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details