جموں: وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے پیش نظر جموں میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحد پر فوج کی چوکسی بڑھائی گئی ہے، تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحد پر فوج کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق سرحد پر مشکوک سرگرمیوں پر کڑی نظر گزر رکھی جارہی ہے اور ملک دشمن عناصر کی طرف سے کسی بھی ناموافق کوشش کو ناکام بنانے کے لئے فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کے ساتھ مشترکہ گشت بھی جاری ہے۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد میں اگلی چوکیوں پر تعینات فوجی اہلکار دن رات نظر گزر رکھے ہوئے ہیں، تاکہ سرحد پار سے کوئی بھی ایل او سی کو پار نہ کر سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم انتہائی مستعد ہیں کیونکہ ملیٹینٹوں نے دراندازی کرکے کشمیر میں داخل ہونے کے ارادے ترک نہیں کئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ وادی میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے کشمیر کے350 کلومیٹر سرحد پر چوکسی بڑھائی گئی ہیں۔
دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ سرحدوں پر تعینات افواج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں،تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو خاک میں ملایا جاسکے۔ان کے مطابق سرحدوں پر تعینات افواج دن رات اپے فرائض خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔ دریں اثنا ہفتے کے روز سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیکی علاقوں کو سکیورٹی فورسز نے محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے پیش نظر بین الاقوامی کنٹرول لائن پر فوج کی چوکسی بڑھائی گئی ہے، جبکہ ممکنہ دراندازی کے پیش نظر سرحدوں پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔