سابق ممبر اسمبلی مشتاق شاہ بھی پی ڈی پی سے ناراض (ای ٹی وی بھارت) پلوامہ (جموں کشمیر) :پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) قیادت پر ’آمرانہ‘ طرز عمل اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے پی ڈی پی لیڈر اور ترال علاقے سے رکن اسمبلی رہ چکے سینئر سیاستدان مشتاق احمد شاہ کا کہنا ہے کہ ’’پارٹی قیادت کو امیدوار نامزد کرنے سے قبل سینئر کارکنان اور لیڈران سے مشاورت کرنی تھا جو نہیں کی گئی اس لیے پارٹی خلفشار کی شکار ہوگی ہے۔‘‘ شاہ نے منگل کو ترال میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔
دو مرتبہ ممبر اسمبلی ترال رہ چکے مشتاق احمد شاہ نے دعویٰ کیا کہ ’’پارٹی اب مستقبل میں قصہ پارینہ بن کے رہے گی۔ کیونکہ پارٹی کو چند افراد نے یرغمال بنا لیا ہے اور اسی لیے موجودہ بحرانی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔‘‘ مشتاق احمد کا مزید کہنا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کے حوالے سے کارکنوں کے ساتھ مشاورت کر کے فیصلہ لیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ محبوبہ مفتی نے انہیں یقین دہانی کی تھی کہ پارٹی کے معاملات میں ان کے ساتھ بھی مشاورت کی جائے گی لیکن اس کے برعکس یہاں امیدوار نامزد کرنے کے وقت ان سے کسی بھی معاملے میں استفسار نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے پارٹی ورکران ناراض ہو گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی کے اندر مزید لیڈران پارٹی چھوڑ رہے ہیں جس کی وجہ سے پارٹی جنوبی کشمیر کے اپنے گڑھ میں بھی عوامی تنقید کا شکار بن رہی ہے۔
واضح رہے کہ محبوبہ مفتی کی قیادت والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کو کشمیر میں اپنے لیڈروں اور کارکنوں کی دوسری بڑی بغاوت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ بغاوت عین اس وقت ہو رہی جب پی ڈی پی نے اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کی۔ جموں کشمیر میں 18ستمبر سے اسمبلی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں اور الیکشن کمیشن نے آج اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے نوٹفکیشن جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں:پی ڈی پی میں بغاوت، منڈیٹ نہ ملنے پر جنوبی کشمیر کے کئی لیڈر باغی - Revolt in PDP