پلوامہ: جموں و کشمیر اسمبلی نے پی ڈی پی قانون ساز پارٹی کے رہنما وحید الرحمان پرہ کو اس ماہ کے شروع میں ایوان میں ان کی تقریر پر جاری کردہ استحقاق کی خلاف ورزی کے نوٹس کا جواب دینے کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا ہے۔ پہلی بار قانون ساز اسمبلی کے رکن وحید پرہ پر نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے نذیر احمد خان گریزی نے استحقاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
گریزی کی طرف سے سپیکر سے مکتوب موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پرہ نے 8 نومبر 2024 کو لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر اپنی تقریر کے دوران ان کے خلاف کچھ الزامات لگائے اور توہین آمیز ریمارکس کا استعمال کیا۔ نوٹس میں پرہ سے کہا گیا کہ وہ سات دن کے اندر اس معاملے میں اپنا جواب پیش کریں تاکہ اسے اسپیکر کے سامنے رکھا جاسکے۔
وحید الرحمان پرہ نے کہا کہ عوام نے ہمیں ایوان میں آواز اٹھانے اور مسائل اور شکایات کے ازالے کے لیے منتخب کیا لیکن ایوان کی جانب سے جاری کردہ استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس ہماری آواز کو خاموش کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کی آواز اٹھا رہے ہیں اور نوٹس جاری کرنے کے باوجود کرتے رہیں گے۔