سرینگر (جموں وکشمیر):گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے شعبہ امراض چشم کی جانب سے کی گئی ایک تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 57 مریض طبی سہولیت دستیاب نہ ہونے ک وجہ سے یا از خود غفلت برتنے کے نتیجے میں اپنی آنکھوں کا معائنہ نہیں کرپاتے ہیں، جبکہ 62 فیصد مریضوں کو آنکھوں کی بیماری کے بارے سے متعلق کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔
جی ایم سی سرینگر کی اس تازہ سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وادی میں 57 فیصد مریضوں کو آنکھوں کے علاج کے خاطر علاج تک رسائی حاصل نہیں ہے۔شوگر بیماری کی وجہ سے 27 فیصد مریضوں کی آنکھوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔وہیں 28 فیصد ایسے شوگر مریض ہیں، جنہیں دوبارہ ٹھیک ہونے کے امکانات ہیں۔
جموں وکشمیر میں ذیابطیس کی بیماری میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔یوٹی میں ڈی ایم کا پھیلاؤ قومی سطح کے اعداد و شمار سے زیادہ ہے۔سال 2019 میں تعداد 12.9فیصد تھی، جبکہ قومی سطح پر یہ اوسطً 10.9 فیصد تھی جس کا مطلب ہے کہ جموں وکشمیر میں ہر 8 میں سے ایک بالغ شوگر بیماری میں مبتلا ہے۔ایسے میں خطرناک حد تک ذیابطیس کا بڑھتا ہوا پھیلاؤ خاص کر نوجوان نسل میں ایک سنگین مسئلہ بنتا جارہا ہے۔