اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

عمر عبداللہ نے برطرف ملازمین کو اپنے دفاع کا مناسب موقع دینے کی وکالت کی - OMAR ON TERMINATED EMPLOYEES

'ان کا موقف سنے بغیر کارروائی کی جاتی ہے، تو قانون واضح ہے کہ کوئی شخص مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہے'۔

عمر عبداللہ نے برطرف ملازمین کو اپنے دفاع کا ایک مناسب موقع دینے کی وکالت کی
عمر عبداللہ نے برطرف ملازمین کو اپنے دفاع کا ایک مناسب موقع دینے کی وکالت کی (Image Source: ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 15, 2025, 4:43 PM IST

جموں:جس دن لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے مزید تین سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم دیا، جموں و کشمیر کے منتخب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ان ملازمین کو اپنے دفاع کا موقع دینے کی وکالت کی۔

عمر عبداللہ نے آج ریاسی کے کٹرا ضلع کے ککریال میں شری ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی (ایس ایم وی ڈی یو) کے کانووکیشن کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، "اگر ان کے خلاف ثبوت ہیں اور وہ اپنا دفاع نہیں کر پا رہے ہیں، تو یہ ٹھیک ہے، لیکن اگر ان کا موقف سنے بغیر ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، تو قانون واضح ہے کہ کوئی شخص مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہے۔"

اس موقع پر بھارت کے نائب صدر جگدیپ دھنکھر مہمان خصوصی تھے جبکہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی موجود تھے۔

جب کانووکیشن جاری تھا، ایل جی انتظامیہ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ پولیس کانسٹیبل فردوس احمد بھٹ، استاد محمد اشرف بھٹ اور محکمہ جنگلات کے ملازم نثار احمد خان سمیت تین سرکاری ملازمین کو ان کی مبینہ ملک دشمن سرگرمیوں کے لیے 2020 ایکٹ کی دفعہ 311 (2) (c) کا استعمال کرتے ہوئے برطرف کر دیا گیا۔

اس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ ’ہر کسی کو عدالت میں اپنا کیس پیش کرنے کا موقع ملتا ہے اور کم از کم ان کی سماعت کی جاتی ہے اور اگر وہ اپنا دفاع نہیں کر پاتے تو آپ جو بھی اقدام کرنا چاہتے ہیں کر لیں۔

یہ اقدام کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کے لیے اچھا نہیں رہا۔ سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی نے اسے من مانی قرار دیا ہے۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ 2019 سے سرکاری ملازمین کی من مانی اور اچانک برطرفی روزمرہ کا معاملہ بن گیا ہے۔ شاید سب سے زیادہ چونکانے والی اور حیران کن بات یہ ہے کہ یہ رجحان ایک منتخب حکومت کے اقتدار میں آنے کے باوجود جاری ہے جس نے اقتدار میں آنے کے بعد اس طرح کے رواج کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لوگوں کو امید تھی کہ نئی حکومت ایل جی کے ساتھ ان مسائل کی پرزور وکالت کرکے کم از کم کچھ ریلیف فراہم کرے گی۔

عمر نے وقف بل پر حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے خیالات کی بازگشت کی اور اسے مسلم مخالف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے پیچھے کوئی اور وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ یہ مسلم مخالف ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details