نئی دہلی: کشمیر کے چیف عالم اور مذہبی سربراہ میر واعظ عمر فاروق آج (24 جنوری) کو وقف ترمیمی بل پر پارلیمانی پینل کے سامنے پیش ہوں گے۔ اس دوران وہ مسودہ قانون سازی کے بارے میں اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔
ان کے علاوہ کمیٹی آج لائرز فار جسٹس گروپ کے خیالات بھی سننے والی ہے۔ کمیٹی کا نظرثانی شدہ شیڈول جمعرات کی رات کو جاری کیا گیا۔
بی جے پی لیڈر جگدمبیکا پال کی صدارت میں کام کر رہی وقف ترمیمی بل پر جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے اپوزیشن لیڈروں کے تحفظات کے بعد مسودہ قانون کے شق بہ شق پر غور و خوض کو اگلے ہفتے تک ملتوی کردیا ہے۔ کمیٹی اب پیر کو بل پر تفصیلی غور کرے گی۔ قبل ازیں میرواعظ کو جگدمبیکا پال سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرنی تھی۔
بدھ کے روز، میرواعظ کی سربراہی میں متحدہ مجلس عمل (ایم ایم یو) کی طرف سے جاری کردہ ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ وفد بل کی بعض شقوں پر سخت تحفظات کا اظہار کرے گا جس کے وقف املاک اور مسلمانوں بالخصوص پسماندہ افراد کی فلاح و بہبود کے انتظام اور خودمختاری پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ پہلا موقع ہے جب میرواعظ نے سابقہ ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد وادی کشمیر سے باہر کا سفر کر رہے ہیں۔ میر واعظ علیحدگی پسند جماعت حریت کانفرنس کے سربراہ بھی ہیں۔