جموں: ذرائع کے مطابق پیر کو جموں کے اکھنور میں عسکریت پسندوں نے فوج کی ایمبولینس پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
فوجی ترجمان نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے صبح کے وقت سندربنی سیکٹر کے قریب ایک فوجی قافلے پر فائرنگ کی، جس پر فوجی جوانوں نے فوراً جوابی کارروائی کی اور عسکریت پسندوں کے حملے کو ناکام بنا دیا۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی جس کے بعد عسکریت پسندوں اور فوج کے درمیان انکاؤنٹر شروع ہو گیا اور اس وقت دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ عسکریت پسندوں نے یہ حملہ آج صبح 7:25 بجے جوگوان میں شیوسن مندر کے قریب بٹل علاقے میں کیا۔ تین سے چار عسکریت پسندوں نے ایمبولینس اور دیگر گاڑیوں پر 15-20 راؤنڈ فائرنگ کی۔ تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سے قبل جمعرات (24 اکتوبر 2024) کو، گلمرگ کے سیاحتی مرکز سے 6 کلومیٹر دور بوٹا پاتھری علاقے میں عسکریت پسندوں نے فوج کی گاڑی پر حملہ کیا تھا۔ جمعہ کے روز، سیکورٹی فورسز نے گلمرگ سیکٹر اور علاقے میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن کے لئے ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کو تعینات کیا تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ مہینوں میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے گنگنگیر علاقے میں زیڈ موڑ ٹنل کی تعمیراتی سائٹ پر عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے چھ غیر ملکی مزدور اور ایک مقامی ڈاکٹر ہلاک ہو گئے تھے۔ اس سے قبلبارہمولہ ضلع میں ایل او سی کے قریب گلمرگ کے نگی، بوٹاپتھری علاقے میں عسکریت پسندوں نے فوجی گاڑی پر حملہ کر کے دو فوجی اور دو سول پورٹرز کو ہلاک کر دیا۔ اس حملے میں تین دیگر زخمی ہوئے۔