اننت ناگ (جموں کشمیر) :جیسے ہی لوک سبھا انتخابات 2024 کے آخری مرحلے میں جموں و کشمیر کی اننت ناگ - راجوری پارلیمانی نشست کے لیے ووٹنگ شروع ہوئی، جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور اس سیٹ سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹٰ (پی ڈی پی) کی امیدوار محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر میں دھرنا دیا اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کیا۔
اننت ناگ ضلع کے بجبہاڑہ علاقے میں دھرنے کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی پی کے پولنگ ایجنٹوں اور کارکنوں کو ووٹنگ سے قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا: ’’شاید ہی اننت ضلع کا کوئی ایسا پولیس اسٹیشن ہو جس میں پی ڈی پی کا کوئی نہ کوئی ایجنٹ یا کارکن بند نہ رکھا گیا ہو۔‘‘
یہ پوچھے جانے پر کہ محبوبہ مفتی کے ساتھ ہی ایسا کیوں کیا جا رہا ہے؟ محبوبہ مفتی نے کہا: ’’ایسا صرف اور صرف محبوبہ مفتی کو پارلیمنٹ جانے سے روکنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ وہ (حکام) جانتے ہیں کہ اگر محبوبہ مفتی پارلیمنٹ میں پہنچ گئی تو کشمیر کی اصل تصویر دنیا کے سامنے آئے گی۔ کشمیر میں جاری ظلم و جبر کے بارے میں صرف محبوبہ مفتی ہی بات کر رہی ہے، اسی لیئے پی ڈی پی کے کارکنان، ورکرز کو خوفزہ کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔‘‘