سرینگر (جموں و کشمیر):لوک سبھا انتخابات 2024 کے پونچویں مرحلے کے دوران، جموں و کشمیر کے شمالی علاقے میں واقع بارہمولہ حلقے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ کئی نمائندے پہلی مرتبہ اس انتخابی حلقے سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں جبکہ بعض رہنما پہلے بھی بارہمولہ نشست سے انتخابات میں شرکت کر چکے ہیں۔ اس اہم انتخابی نشست کے بارے میں پیش ہیں چند اہم اور جامع معلومات۔
بارہمولہ انتخابی نشست، سیاسی امیداروں کے لیے ایک چیلنج تاریخیں
نوٹیفکیشن کا اجرا: 26 اپریل 2024
کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ: 3 مئی 2024
نامزدگیوں کی جانچ پڑتال: 4 مئی 2024
امیدواروں کی نامزدگی واپس کرنے کی آخری تاریخ: 6 مئی 2024
انتخابات کی تاریخ: 20 مئی 2024
ووٹوں کی گنتی: 4 جون 2024
آبادی اور ووٹر
کل ووٹر: 1,730,660 مرد ووٹر: 872,453 خواتین ووٹر: 858,173 ٹرانسجینڈر ووٹر: 40% معذوری والے 34 افراد: 14,879 مرد بزرگ شہری (85 +) 7,092 خواتین بزرگ شہری (85 +) 7,031
پولنگ مراکز
کل ووٹنگ اسٹیشن: 2,103
شہری ووٹنگ اسٹیشن: 244
دیہی ووٹنگ اسٹیشن: 1,859
اسمبلی حلقے
کرناہ ، تریگھم ، کپوارہ ، لولاب ، ہندوارہ ،لنگیٹ (سبھی حلقے کپوارہ ضلع کے)۔ جبکہ بارہمولہ ضلع کے سوپور، رفیع آباد، اوڑی، بارہمولہ، گلمرگ، واگورہ - کریری، پٹن۔ بانڈی پورہ ضلع کے سوناواری، بانڈی پورہ، گریز (ایس ٹی) اور بڈگام ضلع کی دو نشستیں بڈگام اور بیرہ شامل ہیں۔
جائزہ
بارہمولہ حلقہ، جو اپنی شاندار قدرتی خوبصورتی اور بھرپور ثقافتی ورثے کے لیے جانا جاتا ہے، جموں و کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں بے پناہ اہمیت رکھتا ہے۔ شہری اور دیہی آبادی پر مشتمل متنوع رائے دہندگان کے ساتھ ساتھ پسماندہ برادریوں، بزرگ شہریوں اور معذور افراد کی نمایاں نمائندگی کے ساتھ یہ حلقہ اقتدار کے لیے کوشاں سیاسی جماعتوں کے لیے چیلنجوں اور مواقع کا ایک انوکھا مجموعہ پیش کرتا ہے۔
تاریخی سیاق و سباق
بارہمولہ کی تاریخ سیاسی سرگرمیوں اور علاقائی حرکیات سے بھری پڑی ہے۔ اس حلقے نے کئی برسوں میں اہم سیاسی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، جو خطے کی پیچیدہ سماجی و اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی حقیقتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ سلامتی اور شورش سے متعلق مسائل سے لے کر ترقی اور بااختیار بنانے کے مطالبات تک، یہ حلقہ ریاست کی سیاسی گفتگو کی کثیر جہتی نوعیت کا احاطہ کرتا ہے۔
اہم مسائل
سلامتی اور امن: حساس سرحدی علاقے قریب ہونے اور بدامنی کے ماضی کے واقعات کو دیکھتے ہوئے، سلامتی کو یقینی بنانا اور امن کو فروغ دینا رائے دہندگان اور امیدواروں دونوں کے لیے اولین ترجیح ہے۔
ترقی اور بنیادی ڈھانچہ
مجموعی آبادی خاص طور پر دیہی علاقوں میں رہائش پذیر افراد اپنے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے سڑکوں، طبی خدمات اور تعلیمی اداروں سمیت بہتر بنیادی ڈھانچے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی اس طرح کے مدعوں پر ہی زیادہ تر علاقوں میں ووٹ طلب کیے جائیں گے۔ نوجوانوں کو بااختیار بنانا: بے روزگاری اور مواقع کی کمی یہاں کی آبادی کو مسلسل پریشان کر رہی ہے، جس کی وجہ سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ہنر مندی کے فروغ کے لیے اقدامات کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سیاسی حرکیات:
یہ انتخابی حلقہ روایتی طور پر مختلف علاقائی جماعتوں کا گڑھ رہا ہے، جس میں کبھی کبھار قومی جماعتیں بھی حصہ لیتی رہی ہیں۔ تاہم حالیہ برسوں کے دوران سیاسی پارٹیز کے مابین اتحاد اور نئی جماعتوں نے سیاسی منظر نامے کو نئی شکل دی ہے، جس سے یہ علاقائی اور قومی دونوں امیدواروں کے لیے ایک سخت مقابلہ کا میدان بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اننت ناگ، پونچھ، راجوری پارلیمانی نشست امیدواروں کیلئے چیلنج - Anantnag rajouri Seat profile