سرینگر (جموں کشمیر): وادی کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر اُری میں جاری انسداد دراندازی آپریشن میں فوج نے ایک عسکریت پسند کو ہلاک کر دیا ہے۔ فوج کی چنار کور نے 'X' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اری سیکٹر میں 22 جون کو شروع کی گئی دراندازی مخالف آپریشن میں ایک عسکریت پسند مارا گیا ہے۔
فوج کو لائن آف کنٹرول کے اُری سیکٹر میں بجرنگ اُری میں پاکستان کی طرف سے عسکریت پسندوں کی دراندازی کی خاص اطلاع ملی تھی جس کے بعد آرمی نے اپنا آپریشن شروع کردیا۔ اس دراندازی میں کسی بھی جوان کو جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔ بجرنگ اُری میں خبر ملنے کے بعد ہی ہفتہ کے دن سے یہاں پر دراندازی مخالف آپریشن جاری ہے۔
آرمی جوان کو عسکریت پسندوں کے چھُپے ہونے کی خبر ملی جس کے بعد سے آرمی فوراً حرکت میں آگئی۔ جب جوانوں نے اپنی تلاش مہم شروع کی تو چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے سیکورٹی اہلکاروں پر گولی چلادی، آرمی نے بھی جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں گولی باری شروع ہوگئی۔
حکام نے بتایا۔ لائن آف کنٹرول کا اُری سیکٹر جموں و کشمیر کے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں آتا ہے۔ یہ علاقہ عسکریت پسندوں کی دراندازی کی کوششوں کے لیے بہت حساس ہے، لیکن فوج نے لائن آف کنٹرول پر باڑ لگا کر اور ایک مضبوط نگرانی کے نظام کی مدد سے ایل او سی کے ساتھ فوجیوں کی تعیناتی کے ذریعے ایک مضبوط اینٹی انفلٹریشن گرڈ قائم کیا ہے جس سے عسکریت پسندوں کو داخل ہونے میں کامیابی نہیں ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: