سرینگر: لداخ یونین ٹیریٹری کے تنظیموں نے خطے کے متعلق مطالبات کو لیکر کل یعنی منگل کو دی گئی بھوک ہڑتال کی کال کو بی جے ہی حکومت سے دہلی میں ملاقات کے بعد واپس لیا ہے۔
بتادیں کہ خطے کے لوگ یونین ٹریٹری کے لئے ریاستی درجہ، علیحدہ پبلک سروس کمیشن اور آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل اور کرگل کے لئے علیحدہ پارلیمانی نشت کا قیام کے مطالبات کر رہے ہیں۔
لداخ ایپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے لیڈران نے آج دہلی کے نارتھ بلاک میں وزارت داخلہ کی ہائی پاؤرڈ کمیٹی کے ساتھ اپنے مطالبات کے سلسلے میں میٹنگ منعقد ہوئی۔اجلاس کے بعد دونوں گروپوں نے ایک پریس ریلیز جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ اجلاس میں اس بات کا تعین کیا گیا کہ دونوں گروپ ایک جوائنٹ سب کمیٹی قائم کریں گے، جس کے ارکان لداخ ایپکس باڈی کے لیڈان بشمول تھپوستن چوائنگ، چئرنگ ڈقرجے لکروک اور نوان رگزن جوار جبکہ کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے قمر علی آخون، اصغر علی کربلائی اور سجاد کرگلی شمال ہیں۔
تاہم آج کے اجلاس میں سب کمیٹی کے قیام کے علاوہ لیڈران نے کرگل کے لئے علیحدہ پارلیمانی نشست کے مطالبے کو ڈراپ کیا ہے، یعنی اب اس خطے کے لوگوں کے تین مطالبے بشمول ریاستی درجہ، علیحدہ پبلک سروس کمیشن اور آئین کے چھٹے شیڈول میں شمولیت پر ہی مزید گفتگو ہوگی۔
پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سب کمیٹی کے نام یونین ہوم سیکرٹری اجے کمار بھلا کو پیش کئے گئے۔ لداخ کے تمام لیڈران دہلی میں ہی خیمہ زن ہے اور توقع کر رہے ہیں کہ اگل اجلاس ثود مند ثابت ہوگا۔
مزید پڑھیں:
یاد رہے کہ بی جے پی حکومت نے 5 اگست سنہ 2019 کو لداخ خطے کو جموں کشمیر ریاست سے الگ کرکے یونین ٹریٹری بنایا تھا۔ اس خطے کے لوگ بالخصوص لیہہ ضلع کے لوگوں نے جشن منایا تھا، تاہم چند مہینوں نے بعد ہی لیہہ اور کرگل کے عوام نے ریاستی درجہ اور دیگر مطالبات کے لئے احتجاج کرنا شروع کئے اور آج تک ان مطالبات کے لئے لڑ رہے ہیں۔