اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

گلمرگ میں کھیلو انڈیا ونٹر گیمز ڈرون، لیزر شو کا مشاہدہ کرے گا - KHELO INDIA WINTER GAMES

کھیلو انڈیا ونٹر گیمز کا 22 فروری سے آغاز ہو گا۔ ایونٹ میں ایک ہزار کے قریب کھلاڑی شرکت کریں گے۔

کھیلو انڈیا ونٹر گیمز
کھیلو انڈیا ونٹر گیمز (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 11 hours ago

بارہمولہ: سکی ریزورٹ گلمرگ میں اس مرتبہ کھیلو انڈیا ونٹر گیمز ایونٹ کافی دلچسپ رہے گا۔ ایونٹ میں ڈرون کا استعمال کیا جا ئے گا اور اس میں لیزر شو بھی ہوگا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گلمرگ نے 2020 سے اب تک چار کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں کی میزبانی کی ہے جس میں 2024 تک 5000 کھلاڑی، معاون عملہ اور تکنیکی عہدیداروں نے حصہ لے چکے ہیں۔

اب گلمرگ میں کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں کے پانچویں ایڈیشن کی تیاریاں زوروں پر ہیں، سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ انتظامات کو حتمی شکل دینے اور آنے والے ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے اب تک کئی میٹنگیں ہو چکی ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس مرتبہ کھیلو انڈیا ونٹر گیمز پہلی بار ایونٹ کے دوران ڈرون اور لیزر شو کا مشاہدہ کریں گے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈرون شو کا مشاہدہ کرنے والا گلمرگ جموں و کشمیر کا پہلا مقام ہوگا۔

اس کے علاوہ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایونٹ کے پانچویں ایڈیشن میں 1000 سے زائد شرکاء شرکت کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت تیاریاں زوروں پر ہیں۔

گلمرگ میں 2020 سے سوچھ بھارت ابھیان کے تحت سالانہ تقریب منعقد کی جا رہی ہے اور اس کا مقصد جنوبی ایشیا کے بہترین برف ریزورٹ میں سے ایک کے طور پر ابھرنے کی جگہ کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کھیلو انڈیا سرمائی کھیل ایک بار پھر ٹو لیگز پالیسی کے تحت ہوگا۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ 23 سے 27 جنوری 2025 تک برف کے مقابلوں کی میزبانی کرے گا جبکہ جموں و کشمیر یو ٹی 22 سے 25 فروری 2025 تک برف کے مقابلوں کی میزبانی کرے گا۔

مرکزی وزیر کھیل ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کچھ دن پہلے ایک سرکاری بیان میں کہا تھا کہ، ونٹر گیمز کافی دلچسپ ہوں گے کیونکہ ہندوستان کو 2026 کے سرمائی اولمپکس میں ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے بہترین ایتھلیٹس کی تلاش ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ، ہماری کوشش ہے کہ موسم سرما کے کھیلوں کو فروغ دیا جائے اور زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں کو اسکیئنگ اور اسکیٹنگ کرنے کی ترغیب دی جائے۔ ہم پہلے ہی دور دراز کے ہمالیائی دیہاتوں کے بہت سے کھلاڑیوں کو ان کھیلوں میں حصہ لیتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔ یہ بہت حوصلہ افزا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details