اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں و کشمیر کابینہ میں ریاست کا درجہ بحال کرنے کےلئے قرارداد منظور، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پی ایم مودی سے ملاقات کریں گے

عمر عبداللہ کی زیرقیادت جموں و کشمیر کابینہ نے ایک قرارداد منظور کرکے مرکزی حکومت پر ریاست کا درجہ بحال کرنے کےلئے زور دیا۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 6 hours ago

Updated : 5 hours ago

جموں و کشمیر کابینہ میں ریاست کا درجہ بحال کرنے کےلئے قرارداد منظور، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پی ایم مودی سے ملاقات کریں گے
جموں و کشمیر کابینہ میں ریاست کا درجہ بحال کرنے کےلئے قرارداد منظور، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پی ایم مودی سے ملاقات کریں گے (Etv Bharat)

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی سربراہی میں جموں و کشمیر کابینہ نے ریاست کی بحالی کی قرارداد منظور کی ہے۔ جمعرات کو جموں و کشمیر حکومت کی پہلی کابینی میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کرکے مرکزی حکومت سے ریاست کا درجہ بحال کرنے پر زور دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق قرارداد کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ ایک یا دو دن میں نئی ​​دہلی جائیں گے تاکہ قرارداد کا مسودہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پیش کرکے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا جائے۔

کابینی اجلاس کی صدارت وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کی اور اس میں نائب وزیر اعلی سریندر چودھری اور وزراء سکینہ مسعود ایتو، جاوید احمد رانا، جاوید احمد ڈار اور ستیش شرما نے شرکت کی۔ کانگریس جے کے پی سی سی کے صدر طارق حمید قرہ نے صحافیوں کو بتایا کہ جب تک ریاست کا درجہ بحال نہیں کیا جاتا پارٹی جموں و کشمیر کابینہ میں شامل نہیں ہوگی۔ این سی کے صدر فاروق عبداللہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مرکز کی جانب سے جلد ہی جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے پہلے بھی ریاستی حیثیت کے بارے میں بات کی ہے اور سپریم کورٹ نے بھی دو ماہ کے اندر ریاست کا درجہ بحال کرنے کی درخواست پر سماعت کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ حکومت ہند جلد ہی ریاست کا درجہ بحال کردے دی‘۔

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی عرضی پر فوری سماعت کرنے سے سپریم کورٹ کا اتفاق

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا نیشنل کانفرنس دفعہ 370 کا مسئلہ اٹھائے گی یا اسمبلی میں اس کے خلاف قرارداد پاس کرے گی، عبداللہ نے کہا کہ انہیں اپنے دلائل پیش کرنے کے لیے عدالت میں واپس جانا پڑے گا۔ شہر کے مرکز لال چوک کے دورے کے دوران عبداللہ نے کہا کہ ’سڑکوں پر کوئی وی آئی پی کلچر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب لوگوں کو سائرن کی پریشان کن آواز سے نجات ملے گی۔ یہاں سب برابر ہیں، چاہے مقامی ہوں یا سیاست دان۔ کوئی وی آئی پی نہیں ہیں‘۔

Last Updated : 5 hours ago

ABOUT THE AUTHOR

...view details