اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں وکشمیر کے"تشخص" کا چورن 1931 سے بیچا جارہا ہے: ظفر اقبال منہاس - Zafar Iqbal Manhas interview

اننت ناگ - راجوری نششت سے اپنی پارٹی نے ظفر اقبال منہاس کو میدان میں اتارا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹ پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی بھی اس سیٹ پر خود الیکشن لڑ رہی ہیں، جب کہ انڈیا الائنس نے اس سیٹ پر نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں محمد الطاف کو میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی نے کشمیر کی تینوں سیٹوں سے امیدوار نہ کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا۔

Zafar Iqbal Manhas
ظفر اقبال منہاس

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 22, 2024, 6:03 PM IST

Updated : Apr 22, 2024, 8:26 PM IST

جموں وکشمیر کے"تشخص" کا چورن 1931 سے بیچا جارہا ہے: ظفر اقبال منہاس

سرینگر: جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے سینیئر رہنما اور اننت ناگ پارلیمانی نشست کے پارٹی امیدوار ظفر اقبال منہاس نے کہا کہ کشمیر کے تشخص کا نعرہ دینے والے لوگ، اس چورن کو 1931 سے بیچتے چلے آرہے ہیں اور جب اس سے بات نہیں بنی تو پھر رائے شماری کا نعرہ دیا۔ ایسے میں پھر ذاتی مفادات کے لیے 1947 میں جموں وکشمیر کے لوگوں کو قربان کر دیا۔ ان باتوں کا اظہار ظفر اقبال منہاس نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے نیشنل کانفرس کا نام لیے بغیر کہا کہ جموں وکشمیر کے تشخص کے بلند و بانگ دعوے کرنے والے کرنے والوں سیاسی رہنما کس تشخص کی آج کل باتیں کر رہے ہیں۔ ان سیاست دانوں نے یہاں کون سا تشخیص اب باقی رکھا ہے۔ انہوں نے تو اپنے ذاتی مفادات کے لیے یہاں کے لوگوں کو دھوکہ دیا اور جب اس سے بھی بات نہیں بنی تو پھر رائے شماری کا راگ الاپا۔

ظفر اقبال منہاس نے این سی کا نام لیے بغیر کہا کہ ان لوگوں کے سروں پر ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں کشمیریوں کا خون لگا ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہاں کی بیشتر سیاسی جماعتیں یہاں کے لوگوں کو ذات، قبائل اور علاقے پر نام پر باٹنے کا کام کر رہی ہیں جو کہ بدقسمتی بات ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ اس موڑ پر یہاں لوگوں کو اپنے ووٹ کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے اور جذباتی اور کھوکھلے نعروں کو درکنار کرتے ہوئے صحیح امیدوار اور صحیح پارٹی کے حق میں ووٹ دینا چاہیے، تبھی جموں وکشمیر میں خاندانی سیاست سے لوگوں کو نجات ملے گی اور تبھی یہاں بدلاؤ نظر آئے گا۔
ایک سوال کے جواب میں طفر اقبال منہاس نے کہا کہ الیکٹرول سیاست امکانات کا کھیل ہے۔ ایسے میں سیاست میں کچھ بھی ہوسکتا ہے اور ہر سیاستدان امکانات کو تلاش کر کے آپشینز ڈھونڈتا ہے۔

Last Updated : Apr 22, 2024, 8:26 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details