جموں: جموں و کشمیر میں تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے، خطے کے لیے 13 نئے کیندریہ ودیالیوں (KVs) کو منظوری دی گئی ہے۔ اس اضافے سے مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں کشمیر میں کیندریہ ودیالیوں کی تعداد 39 سے بڑھ کر 52 ہو جائے گی۔ نئے اسکولوں کا مقصد خواندگی کے گراف کو بلند کرنا اور بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے۔ خاص طور پر دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں معاشی طور پر کمزور طبقوں کے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا اس کا خاص مقصد ہے۔
جمعہ کو نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ کے دوران اس فیصلے کا اعلان کیا گیا۔ کابینہ نے ملک بھر میں 85 نئے کیندریہ ودیالیوں اور 28 نوودیا ودیالیوں کو بھی منظوری دی، جس میں جموں و کشمیر کو کیندریہ ودیالیوں کی سب سے زیادہ تعداد مختص کی گئی ہے۔
کن علاقوں میں شروع کیے جائیں گے نئے کیندریہ ودیالیہ:
جموں و کشمیر میں نئے کیندریہ ودیالیہ ضلع رامبن کے گول اور رامبن میں، کٹھوعہ ضلع کے بنی اور رام کوٹ میں، ضلع ریاسی کے ریاسی اور کٹرا (ککریال) میں، پلوامہ ضلع کے رتنی پورہ اور گالندر (چندرہ) میں، ضلع کشتواڑ کے مغل میدان میں، ضلع پونچھ کے گلپور میں، ضلع کپواڑہ کے درگمولہ میں، سانبہ ضلع کے وجے پورمیں اور ادھم پور ضلع کے پنچیری میں قائم کیے جائیں گے۔
حکومت ان اسکولوں کو قائم کرنے کے لیے 2025-26 سے آٹھ سال میں 5,872.08 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس میں موجودہ کیندریہ ودیالیوں کی توسیع بھی شامل ہے۔ اس اقدام سے ملک بھر میں 82,000 سے زائد طلباء مستفید ہوں گے، جو سستی اور اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔