جموں: جموں کشمیر میں بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کو بھی ڈینگو کا سامنا ہے۔ اوسطاً روزانہ ڈینگی کے 100 نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ جموں ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ اب تک پائے جانے والے کل کیسز میں سے 69 فیصد اس ضلع سے ہیں۔ محکمہ سکول ایجوکیشن نے بچوں کو مکمل آستین والے یونیفارم میں آنے اور جسم کے نچلے حصے کو مکمل طور پر ڈھانپنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ماہرین کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں ڈینگی کے کیسز عروج پر پہنچ سکتے ہیں۔ محکمہ صحت کے اعداد شمار کے مطابق اب تک جموں کشمیر میں ڈینگو کے 2722 کیسز میں سے 1764 جموں ضلع سے پائے گئے ہیں۔ جموں شہر کے کئی علاقے ہاٹ سپاٹ بن گئے ہیں۔ ڈینگی نے شہر کے تقریباً تمام شہری علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ تاہم یہ امر راحت کی بات ہے کہ سرکاری طور پر ابھی تک ڈینگی سے متاثرہ کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔
سرکاری اعداد شمار کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے جموں کشمیر میں اب تک تقریباً اتنی ہی تعداد میں کیسز پائے گئے ہیں۔ سال 2023 میں 2820 کیسز تھے جو اس بار 2722 تک پہنچ گئے ہیں۔ جموں کے بعد سانبہ میں 305، کٹھوعہ میں 251، ادھم پور میں 110، ریاسی میں 76، راجوری میں 63، پونچھ میں 45، ڈوڈہ میں 47، رام بن میں 24، کشتواڑ میں 6، کشمیر میں 12 اور دیگر سے 19 معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اب تک چکن گنیا کے 131 کیسز پائے گئے ہیں جن میں سے 119 کیس جموں کے ہیں۔