نئی دہلی:وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے جموں کشمیر میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاؤرز ایکٹ( افسپا) ہٹائے جانے کے امکان کے بیان کے دو دن بعد بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے۔ای ٹی وی بھارت سے بات کر تے ہوئے راہ کے سابق سربراہ نے کہا کہ یہ بہترین قدم ہوگا اور مجھے امید ہے کہ یہ جلد ہو جائے گا۔
جموں و کشمیر کے بارے میں اپنی گہری بصیرت کے لئے مشہور سابق راہ سربراہ اے ایس دولت نے کہا کہ "وزیر داخلہ امت شاہ کا بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں صورتحال بہتر ہوئی ہے۔"
دولت نے کہا کہ "وزیر داخلہ امیت شاہ نے جو کچھ کہا ہے، اس کا بنیادی مطلب یہ ہے کہ جموں کشمیر میں حالات بہتر ہوئے ہیں اور اسے منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ امن و امان میں بہتری آئی ہے اور جس چیز کی ضرورت ہے وہ سیاسی اور جمہوری عمل کی بحالی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو فیصلہ کرنے دیں کہ وہ کس کو ووٹ دینا چاہتے ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے "گلستان نیوز" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ حریت اور "پاکستانی ایجنٹوں" کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی اور بات چیت ہوگی تو وہ کشمیری نوجوانوں سے کی جائے گی، لیکن پاکستان سے وابستہ تنظیموں سے نہیں۔
حریت اور اس کے مستقبل پر سابق راہ سربراہ نے کہا "حریت اب بھی موجود ہے اور کچھ لوگ ہیں جو اب بھی اس سوچ کے ساتھ ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ حریت آج کے دور میں ایک مفلوج ادارہ ہے۔"
اے ایس دولت نے مزید کہا کہ "حریت اب مفلوج ادارہ ہوسکتا ہے، لیکن میر واعظ آج بھی کشمیر کے ممتاز لیڈر ہیں، اور مستقبل میں ان کا کلیدی کردار ہے،میرواعظ کی طرح ہر کوئی دہلی کا دوست ہوسکتا ہے اور اس میں کوئی حرج نہیں۔ اسے کافی حد تک مرکزی دھارے میں لایا گیا ہے اور اس کا کلیدی کردار ہے۔"