اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ملٹنسی میں اضافہ، امت شاہ کا کشمیر نسخہ اب جموں پر بھی لاگو - Amit Shah Meeting on JK

وزیر داخلہ امت شاہ نے دوسری بار وزارت سنبھالنے کے بعد جموں و کشمیر کی سلامتی کے حوالے سے اتوار کو دہلی میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی جس میں کہا گیا کہ کشمیر وادی کے طرز پر اب جموں میں بھی سکیورٹی فورسز کو علاقائی دبدبہ قائم رکھنا ہوگا اور زیرو ٹیرر کے لیے منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔

جموں و کشمیر پر سکیورٹی جائزہ اجلاس
جموں و کشمیر پر سکیورٹی جائزہ اجلاس (Photo: ANI)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 17, 2024, 10:35 AM IST

نئی دہلی: یوں لگتا ہے کہ مرکزی حکومت کو احساس ہونے لگا ہے کہ آرٹیکل 370 کی دفعات کو ختم کرنے کے پانچ سال بعد بھی جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی مکمل طور ختم نہیں ہوئی ہے حالانکہ بی جے پی حکومت نے سابقہ ریاست سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے اس سیاسی قدم کو اہم ترین قرار دیا تھا۔ اس سے قبل نوٹ بندی کا اقدام بھی یہ کہہ کر اٹھایا گیا تھا کہ عسکریت پسندوں اور ان کے معاونین کو مالی طور بے بس کردیا جائے۔

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اتوار کے روز جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں سکیورٹی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ ایریا ڈامنیشن پر توجہ مرکوز کریں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سکیورٹی فورسز کی تمام علاقوں میں اتنی نفری تعینات کی جائے کہ عسکریت پسندوں کو کسی بھی طور نقل و حرکت کا موقع نہ ملے۔ امیت شاہ نے کہا کہ صفر دہشت گردی کے منصوبے کو بھی نافذ کیا جائے گا۔ امت شاہ نے سالانہ امرناتھ یاترا کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ یہ یاترا 29 جون کو شروع ہونے والی ہے اور 19 اگست تک جاری رہے گی۔

امیت شاہ کی یہ میٹنگ جموں خطے میں حالیہ دنوں پیش آئے عسکریت پسندانہ حملوں کے پس منظر میں منعقد ہوئی۔ عسکریت پسندوں نے گذشتہ ہفتے جموں میں چار حملے کیے جن میں سے 9 جون کو ریاسی میں ہونے والا حملہ سب سے مہلک تھا۔ جنگجوؤں نے شیو کھوری سے واپس آنے والے زائرین کو لے جانے والی بس پر مبینہ طور گھات لگا کر حملہ کیا جس میں نو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

اتوار کو نارتھ بلاک میں چھ گھنٹے جاری رہنے والی میٹنگ کے دوران شاہ کو جموں و کشمیر کی سکیورٹی صورت حال کے بارے میں بریفنگ دی گئی، جہاں آنے والے دنوں میں فورسز کی طرف سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں شدت آنے کی توقع ہے۔

شاہ کی زیر صدارت جائزہ اجلاس سے تین دن پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسی طرح کی اعلیٰ سطح کی بات چیت کی تھی۔ مودی نے حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ خطے میں انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کا توڑ کرنے کے لیے ایک جامع نظام قائم کریں۔

وزیر داخلہ نے سکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ وادی کشمیر میں حاصل کردہ کامیابیوں کو جموں ڈویژن میں بھی دہرائیں۔ انہوں نے باور کیا کہ شدت پسندوں پر دباؤ بنائے رکھنے کے لیے علاقوں میں فورسز کی تعیناتی میں اضافہ ضروری ہے جب کہ دہشت گردی کو صفر کی سطح تک لانا سکیورٹی فورسز کی ترجیحات میں ہونا چاہیے جیسا کہ کشمیر میں رہا ہے۔

میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، سبکدوش ہونیوالے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے، نامزد آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا، جنرل انیش دیال سنگھ (سی آر پی ایف)، نتن اگروال (بی ایس ایف) اور آر آر سوین (جموں و کشمیر پولیس) اور دیگر اعلیٰ سیکورٹی عہدیداروں نے شرکت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دہشت گردانہ حملوں نے سکیورٹی اہلکاروں کو پریشان کر دیا ہے کیونکہ یہ سالانہ امرناتھ یاترا سے پہلے اور لوک سبھا انتخابات کے اخختام کے فوراً بعد ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: جموں عسکری حملوں نے بھاجپا کے بیانئے اور دعووں کو بے نقاب کیا: روح اللہ

عسکریت پسندی کو ختم کرنے سے متعلق بی جے پی کے دعوے جھوٹ ثابت: کانگریس

ABOUT THE AUTHOR

...view details