اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پہاڑی ریزرویشن بل پر ترال میں ایک بار پھر احتجاج

protest in tral against pahari reservation billگجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد نے جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں برفباری کے باوجود پہاڑی ریزرویشن بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

پہاڑی ریزرویشن بل پر ترال میں ایک بار پھر احتجاج
پہاڑی ریزرویشن بل پر ترال میں ایک بار پھر احتجاج

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 3, 2024, 7:46 PM IST

پہاڑی ریزرویشن بل پر ترال میں ایک بار پھر احتجاج

پلوامہ (جموں کشمیر) :دودھ مرگ، ترال کی مقامی گجر برادری نے پہاڑی ریزرویشن بل کے خلاف ایک بار پھر احتجاج کرتے ہوئے اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کر رہے گجر بکروال طبقے کے باشندوں کا دعویٰ ہے کہ ’’پہاڑی طبقہ سے وابستہ افراد کو پہلے ہی کئی مراعات حاصل ہیں اور اس بل کے راجیہ سبھا میں منظور کیے جانے سے گجر برادری کے حقوق پر شب خون مارا جا رہا ہے۔‘‘ احتجاج کر رہے گجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد نے کہا کہ ’’اگر اس بل کو راجیہ سبھا میں پاس کیا گیا تو گجر برادری احتجاج میں شدت لائے گی۔‘‘

ہفتہ کے روز برفباری کے باوجود گجر اور بکروال طبقے سے وابستہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے دودھ مرگ، ترال میں پہاڑی ریزرویشن بل کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں شامل نوجوانوں نے مرکزی سرکار سے درخواست کی کہ اس بل کو راجیہ سبھا میں پاس نہ کیا جائے کیونکہ اس بل کے پاس ہونے سے اس طبقے کے حقوق پامال ہوں گے، اور یہ طبقہ پہلے ہی پسماندگی کا شکار ہے اور اسے مزید پسماندہ ہوگا۔

مزید پڑھیں:Gujjars on Pahari Reservation Bill: گجر بکروال طبقہ کو نظر انداز کرنے کا وقت چلا گیا، گجر لیڈر

احتجاجیوں کے مطابق ’’اگر یہ بل واپس نہ لی گئی تو گجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد جموں کشمیر کے طول و ارض میں احتجاج میں شدت لائیں گے اور مال مویشیوں سمیت سڑکوں پر دھرنہ دیں گے۔‘‘ یاد رہے کہ سال 2022میں پہاڑی ریزرویشن بل کو بھارتی آئین میں ترمیم کرکے پارلیمنٹ میں متعارف کرائی گئی۔پہاڑی ریزرویشن بل کی رو سے پہاڑی علاقوں کے لوگوں کے لیے تعلیم اور ملازمتوں میں ریزرویشن فراہم ہو گی۔ یہ بل2023 میں منظور پارلیمنٹ میں منظور کی گئی۔ تاہم اس بل کے متعارف کرائے جانے کے بعد سے ہی جموں کشمیر کے دونوں صوبوں میں آباد گجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور احتجاج کے ذریعے اسے واپس لینے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details