اعجاز میر، سابق ایم ایل اے (ETV Bharat) شوپیاں (جموں کشمیر) :زینہ پورہ اسمبلی حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لے رہے اعجاز احمد میر کو شوپیاں پولیس نے مختصر وقت کے لیے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا۔ اعجاز میر نے اپنی حراست پر شدید حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ریشی نگری ’’پولیس اسٹیشن میں بلا وجہ کئی گھنٹوں تک حراست میں رکھا گیا‘‘ اور انہیں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں کس بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔
اعجاز میر نے الزام عائد کیا کہ ان کی انتخابی مہم کے دوران استعمال ہونے والی گاڑیاں بھی ضبط کر لی گئی ہیں، جس سے ان کی مہم کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے اس کارروائی کو غیر منصفانہ اور ان کی انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا۔ ادھر، اس جانب ابھی تک اس معاملے پر پولیس کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات 2024 تین مراحل میں منعقد ہو رہے ہیں۔ پہلے مرلے کی ووٹنگ 18 ستمبر کو دوسرے مرحلے میں 25 ستمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ تیرے اور آخری مرحلے کے تحت یکم اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو انجام دی جائے گی۔ یہ اسمبلی انتخابات جموں و کشمیر میں 2014 کے بعد پہلی مرتبہ ہو رہے ہیں جبکہ اس بار 90 نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد پہلی مرتبہ منعقد ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات میں کئی نئے چہرے میدان میں اترے ہیں جبکہ این سی، کانگریس، بی جے پی اور پی ڈی پی جیسی جماعتوں سے علیحدہ ہوئے درجنوں لیڈران بھی آزادانہ طور اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:زینہ پورہ سے آزاد امیدوار اعجاز میر گرفتار، حامیوں نے کیا احتجاج - Assembly Election 2024