سرینگر (جموں کشمیر) :ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جموں کشمیر میں مچھلی کی کھپت میں 20 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)، وزارت زراعت اور بہبود کسان، اور ورلڈ فش انڈیا کے زیر اہتمام کی گئی سرے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’یونین ٹیریٹری جموں کشمیر میں مچھلی کی کھپت میں 20.9 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ بھارت کی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سب سے زیادہ ہے۔‘‘
سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ جموں کشمیر کی 81.6 فیصد آبادی اب مچھلی کا استعمال کرتی ہے، جو 2005-2006 میں محض 60.7 فیصد تھی۔ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ان ریاستوں میں سرفہرست رکھتا ہے جو روایتی طور پر مچھلی کی زیادہ کھپت کے لیے جانے جاتے ہیں، جیسے شمال مشرقی اور کیرالہ و گوا جیسی ریاستیں۔ ریاست کیرالہ میں مچھلی کی کھپت میں 2005-2006 کے بعد سے صرف 1.8 فیصد اور گوا میں 2.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
اس کے برعکس ہریانہ، پنجاب، اور راجستھان میں مچھلی کھانے والوں کی شرح انتہائی کم ہے جو بالترتیب 20.6 فیصد، 26.45 فیصد، اور 22.5 فیصد ہے۔ اس سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں مچھلی مردوں میں زیادہ مقبول ہے، جہاں 89 فیصد مرد مچھلی کھاتے ہیں وہیں خواتین 73.4 فیصد مچھلی نوش کرتی ہیں۔