اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں کشمیر میں مچھلی کی کھپت میں نمایاں اضافہ - Fish Consumption in Kashmir

انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ اور ورلڈ فش انڈیا کی جانب سے کی گئی سروے کے مطابق جموں و کشمیر میں مچھلی کی کھپت میں 20 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

ا
جموں کشمیر میں مچھلی کی کھپت میں بیس فیصد اضافہ (فائل فوٹو)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 18, 2024, 7:19 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) :ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جموں کشمیر میں مچھلی کی کھپت میں 20 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)، وزارت زراعت اور بہبود کسان، اور ورلڈ فش انڈیا کے زیر اہتمام کی گئی سرے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’یونین ٹیریٹری جموں کشمیر میں مچھلی کی کھپت میں 20.9 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ بھارت کی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سب سے زیادہ ہے۔‘‘

سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ جموں کشمیر کی 81.6 فیصد آبادی اب مچھلی کا استعمال کرتی ہے، جو 2005-2006 میں محض 60.7 فیصد تھی۔ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ان ریاستوں میں سرفہرست رکھتا ہے جو روایتی طور پر مچھلی کی زیادہ کھپت کے لیے جانے جاتے ہیں، جیسے شمال مشرقی اور کیرالہ و گوا جیسی ریاستیں۔ ریاست کیرالہ میں مچھلی کی کھپت میں 2005-2006 کے بعد سے صرف 1.8 فیصد اور گوا میں 2.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

اس کے برعکس ہریانہ، پنجاب، اور راجستھان میں مچھلی کھانے والوں کی شرح انتہائی کم ہے جو بالترتیب 20.6 فیصد، 26.45 فیصد، اور 22.5 فیصد ہے۔ اس سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں مچھلی مردوں میں زیادہ مقبول ہے، جہاں 89 فیصد مرد مچھلی کھاتے ہیں وہیں خواتین 73.4 فیصد مچھلی نوش کرتی ہیں۔

جموں و کشمیر میں مچھلیوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو مچھلی کی کاشتکاری کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے منسوب کیا جاتا ہے جو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مچھلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔ کشمیر میں مچھلی کی پیداوار میں 5,840 ٹن کا اضافہ ہوا ہے جس سے گزشتہ چار برسوں میں 366.12 لاکھ کی آمدنی ہوئی ہے۔ خاص طور پر ٹراؤٹ مچھلی کی پیداوار سال 2019 میں 598 ٹن سے بڑھ کر مالی سال 2022-23 میں 1,990 ٹن تک پہنچ گئی ہے۔

محکمہ فشریز کے ایک عہدیدار نے کہا: ’’کنٹرول شدہ قیمتوں پر مچھلیوں کی دستیابی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ مچھلی کی قیمت ہر ایک طبقے کے لیے مناسب دام پر دستیاب رہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم مچھلی کی کاشتکاری کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور کشمیر کے نوجوان اس صنعت میں نمایاں اور قابل فخر کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:اننت ناگ: ٹراوٹ مچھلیوں کی افزائش میں 20 فیصد اضافہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details