کشتواڑ : جموں و کشمیر کے سابق وزیر اور ڈی پی اے پی لیڈر غلام محمد سروری نے مودی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں بے روزگاری دن بدن بڑھتی جا رہی ہے اور مودی سرکار نے اس پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔‘‘ سروری کا کہنا ہے کہ ’’بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو بڑے بڑے خواب دکھائے تھے، لیکن دس سال سے زیادہ کا وقت گزرنے کے باوجود غریب مزید غریب ہوتے جا رہے ہیں، بے روزگاری عروف پر ہے، مہنگائی آسمان چھو رہی ہے اور حکومت کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔‘‘ سابق وزیر نے ان باتوں کا اظہار ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔
سروری نے مزید کہا کہ ’’جموں و کشمیر کے کسانوں سے روشنی ایکٹ کی زمین چھین لی گئی اور انہیں گھر سے بے گھر کر دیا گیا ہے۔ لوگوں کے پاس مکان بنانے کے لیے زمین نہیں ہے، لیکن حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کر رہی ہے۔‘‘ سروری کا مزید کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ ذہنی طور پر پریشان حال ہیں اور بے روزگاری سے نوجوان ڈرگس میں دن بدن ملوث ہوتے جا رہے ہیں۔ سرکاری نوکریاں بہت کم ہیں، جس سے پڑھے لکھے نوجوان نوکری کی تلاش میں در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔