سرینگر:جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے جوش و خروش کے بیچ کانگریس اور نیشنل کانفرنس انتخابی اتحاد (الائنس) کے لیے ملاقاتیں کر رہی ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ دونوں جماعتیں جلد ہی اتحاد کو حتمی شکل دیں گی۔ کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے اور راہل گاندھی آج شام کشمیر پہنچ رہے ہیں، وہ سرینگر کے بعد جموں میں بھی کانگریس لیڈران کے ساتھ ملاقات کے علاوہ کانگریس کی انتخابی مہم کا بھی باضابطہ آغاز کریں گے۔
این سی اور کانگریس نے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کے خلاف متحدہ ہوکر الیکشن لڑے تھے۔ دنوں جماعتوں نے اسمبلی الیکشن کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو اتحاد کے لیے دو دور کی بات چیت کر چکی ہیں۔ کانگریس کی کمیٹی میں موجودہ پی سی سی صدر طارق حمید قرہ، سابق پی سی سی صدر غلام احمد میر، سابق پی سی سی صدر وقار رسول، سابق وزیر اور ورکنگ صدر تارا چند اور رمن بھلا شامل ہیں۔ نیشنل کانفرنس کی نمائندگی صوبائی صدر کشمیر ناصر اسلم وانی، صوبائی صدر جموں رتن لال گپتا، سابق وزیر سکینہ ایتو، سابق ایم ایل اے خالد نجیب سہروردی اور سابق وزیر اجے سدھوترہ کر رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر، جموں، رتن لال گپتا نے کہا کہ ’’اب تک بات چیت کے دو دور خوشگوار ماحول میں ہو چکے ہیں اور آج تیسری ملاقات ہو رہی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں جماعتیں سیٹوں کی تقسیم کے لیے دوستانہ حل نکال لیں گی۔‘‘ نیشنل کانفرنس کے ایک رہنما نے کہا کہ بات چیت 90 اسمبلی حلقوں پر ہو رہی ہے۔ ’’بات چیت کا بنیادی نکتہ پارٹی اور امیدواروں کی جیت کی صلاحیت ہے۔ 90 میں سے، نیشنل کانفرنس اکثر سیٹوں پر مضبوط ہے۔ لہذا ہم کشمیر میں زیادہ تر سیٹیں لیں گے اور جموں کے علاقے میں سیٹیں شیئر کریں گے۔‘‘
کانگریس ذرائع کے مطابق کمیٹی نے اتحاد کی تشکیل کے لیے چند عوامل پیش کیے ہیں جن میں پارٹی کی نشست کی جیت کی صلاحیت، حالیہ پارلیمانی انتخابات، ڈی ڈی سی انتخابات اور 2014 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کا ووٹر فیصد شامل ہیں۔ غلام احمد میر نے کہا کہ بات چیت خوشگوار انداز میں جاری ہے اور امید ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان انتخابی اتحاد قائم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر کے عوام کے مفادات کے لیے دونوں جماعتوں کو ’کچھ لینے اور کچھ دینے‘ پر راضی ہونا پڑے گا تاکہ فرقہ وارانہ جماعتوں کو حکومت سے باہر رکھا جا سکے۔‘‘