بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید نے اتوار کے روز گریز بانڈی پورہ میں کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سرحدی علاقوں کی ترقی کے مرکزی حکومت کے دعوے بے بنیاد ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقے ان کی ترجیحات میں ہیں۔ انجینیئر رشید نے گریز میں لائن آف کنٹرول کے قریب چند گاؤں کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں کو اپنی انا کو ایک طرف رکھ کر عوام کی بہتری کے لیے کام شروع کرنا ہوگا۔ میں گریز کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ ان کا آپریشنل تھیٹر اس سال کے آخر تک میرے اپنے ایم پی فنڈ سے فعال ہو جائے گا، اور وادی گریز کے لیے ایل جی سے گائناکالوجسٹ کی مستقل پوسٹوں کا مطالبہ کروں گا تاکہ لوگوں کو مزید تکلیف نہ ہو اور انہیں بانڈی پورہ کا سفر نہ کرنا پڑے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
سرحدی علاقوں میں ترقی کا مرکز کا دعویٰ بے بنیاد: انجینیئر رشید - DEVELOPMENT IN BORDER AREAS IN JK
رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید نے سرحدی علاقوں میں ترقی کے ضمن میں مرکز پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
Published : Oct 13, 2024, 7:18 PM IST
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے دور حکومت میں ان کی ترجیح وادی گریز کے لیے سڑک کی سرنگ کی منظوری حاصل کرنا ہے چاہے وہ تہاڑ میں ہوں یا اس سے باہر۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ "بھارتیہ جنتا پارٹی نے گریز اسمبلی سیٹ حاصل کرنےکی ہر ممکن کوشش کی اور بی جے پی اس سیٹ کی توقع کر رہی تھی جس میں وہ کسی نہ کسی طرح تقریباً کامیاب ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے تاربل علاقے کے 5 دیہاتیوں سے زمین فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے اگر وزیر اعظم اپنے آخری پانچ سالوں میں وہ وعدہ پورا نہیں کر سکتے تو لوگ ان سے اور کیا امید رکھ سکتے ہیں؟ سرحدی عوام مرکز کے جھوٹے وعدوں سے مایوس ہوئے ہیں۔