جموں:جموں کشمیر کی ایک اہم پارلیمانی نشست یعنی جموں پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ابھی تک دیکھنے کو مل رہا ہے۔ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں جموں پارلیمانی نشست پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار جگل کشور شرما نے تین لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کانگریس امیدوار رمن بھلا کو شکست دی تھی۔ اس بار بھی یہی دو امیدوار ایک دوسرے کے مقابلے میں ہیں تاہم اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی کا گڑھ سمجھا جانے والا علاقہ، پارٹی کیلئے ٹیڑھی کھیر ثابت ہو رہا ہے کیونکہ کانگریس امیدوار رمن بھلا ابھی تک بی جے پی امیدوار کو سخت ٹکر دے رہے ہیں۔
وہیں دوسری جانب جموں خطہ کی ہی دوسری پارلیمانی نشست کٹھوعہ - ادھم پور میں بھی کانگریس امیدوار چودھری لال سنگھ اور مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فی الحال ڈاکٹر جتیندر سنگھ 4 لاکھ 51 ہزار ووٹ لیکر سرفہرست ہیں جبکہ انکے قریبی مدمقابل چودھری لال سنگھ نے 3 لاکھ 53 ہزار ووٹ حاصل کئے ہیں۔ کانگریس امیدوار کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں ووٹ حاصل کرنا عوامی رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔
لال سنگھ بھی ایک متنازعہ شخصیت ہیں۔ وہ ماضی میں کانگریس سے فرنٹ ہونے کے بعد بھاجپا میں شامل ہوئے تھے اور اسمبلی الیکشن میں کامیابی کے بعد محبوبہ مفتی کی قیادت والی مخلوط حکومت میں وزیر بن گئے تھے لیکن 2017 میں کٹھوعہ میں ایک معصوم بکروال لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے دلخراش واقعے کے بعد انہیں استعفیٰ دینا پڑا کیونکہ ان پر الزام تھا کہ وہ عصمت دری میں ملوث افراد کے طرفدار تھے۔
دوسری جانب جموں نشست پر جگل کشور نے تا حال 6 لاکھ 72 ہزار ووٹ حاصل کئے ہیں جبکہ انکے مدمقابل رمن بھلہ کو 5 لاکھ 41 ہزار ووٹ ملے ہیں۔