اننت ناگ (جموں کشمیر) :بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جموں کشمیر یونٹ کے وائس پریذیڈنٹ اور بجبہاڑہ - سریگفوارہ اسمبلی حلقے سے پارٹی کے نامزد امیدوار صوفی یوسف نے جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’عمر عبد اللہ کو شمالی کشمیر (میں پارلیمانی انتخابات) میں ہوئی شکست نہ صرف ان کے سیاسی کیریئر پر ایک کاری ضرب تھی بلکہ یہ بھی ثابت کرتی ہے کہ عوام نے انہیں مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔‘‘ بی جے پی امیدوار کا مزید کہنا ہے کہ یہ شکست اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ ’’لوگ اب تبدیلی چاہتے ہیں اور گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری حکومتی نااہلیوں سے بیزار ہو چکے ہیں۔‘‘
صوفی یوسف نے مزید کہا کہ عمر عبداللہ کا عوام کے سامنے جذباتی ہو کر ٹوپی اتار کر، ہاتھ جوڑ کر ووٹ کی اپیل کرنا دراصل ان کی سیاسی مایوسی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’یہ حرکت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ 1947 سے جموں و کشمیر کے عوام کی ضروریات کو نظرانداز کرتے آئے ہیں اور اب انہیں اپنی سیاسی ناکامی کا سامنا ہے۔‘‘ صوفی یوسف کا اشارہ عمر عبداللہ کے گاندربل ضلع میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد عوامی جلسے کے دوران لوگوں سے ووٹ مانگنے کی جانب تھا۔ عمر نے جلسے میں جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کشمیری زبان میں ووٹروں سے اپیل کی ’’آج میری عزت آپ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے۔‘‘ عمر نے سر سے ٹوپی اتار کر ہاتھوں میں لیکر عوام سے کہا: ’’میری پگڑی کی عزت صرف آپ کا ووٹ ہی محفوظ رکھ سکتی ہے۔‘‘ صوفی یوسف نے عمر عبداللہ کی اپیل کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کو متاثر کرنے کی کوشش ہے جبکہ لوگ اب تبدیلی چاہتے ہیں۔