محکمہ آیوش نے کیے حکیموں کے لائسنس اور کاغذات چیک پلوامہ (جموں کشمیر) :محکمہ آیوش کی جانب سے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بغیر لائسنس حاصل کیے علاج ومعالجہ کرنے والے حکیموں کے خلاف کارروائی کرنے کا آغاز کیا گیا ہے۔ آیوش محکمہ نے ترال میں مختلف مقامات کا دورہ کیا اور ترال بالا میں حکیم ارشاد خان نامی ایک بیرونی ریاست کے حکیم کے کلنک کا جائزہ بھی لیا جو کہ ترال علاقے میں کئی ماہ سے ’’حکمت کا علاج‘‘ کر رہا تھا۔
اس موقع پر کلینکل ایسٹیبلشمنٹ بورڈ کے اسکارڈ جس کی سربراہی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر الطاف کر رہے تھے نے مزکورہ حکیم سے استفسار کیا اور اس کے کاغذات اور دیگر اسناد کے بارے میں گفت وشنید کی۔ اس موقع پر ٹیم نے بتایا کہ جب تک مزکورہ حکیم کی اسناد کو جموں وکشمیر یونانی بورڈ سے تصدیق نہیں ہوگی تب تک یہ حکیم یہاں علاج نہیں کر سکتا ہے۔
ادھر، حکیم نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خاندانی حکیم ہے اور باضابطہ تربیت یافتہ ہے البتہ وہ ضرور محکمہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر الطاف نے بتایا کہ عوام کو غیر تصدیق شدہ حکیموں کے پاس علاج ومعالجہ کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت بازاروں میں نام نہاد حکیموں کے ہاتھوں انسانی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکیموں کی اسناد چیکنگ کے لیے اعلیٰ حکام کو ارسال کی گئی ہے اور میڈیکل بورڈ ہی فیصلہ کرے گا کہ آیا یہ حکیم پریکٹس کر سکتے ہیں یا نہیں، تاہم جب تک بورڈ کی ہدایات نہیں آتی، تب تک وہ پریکٹس نہیں کر سکتے اور جن حکیموں کے کاغذات وضع کردہ اصول و ضوابط کے مطابق نہ ہوں یا جعلی پائے گئے تو ان کے کلینک کو سیل کر دیا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:ڈاکٹر کے صلاح و مشورے کے بعد ہی آیورویدک ادویات کا استعمال کرنا چاہیے، ڈاکٹر الطاف