اننت ناگ (جموں کشمیر):جموں کشمیر میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لئے سرکار کی جانب سے کافی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سرکاری سطح پر تعلیمی نظام کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا جا رہا ہے، طلبہ کو نجی تعلیمی اداروں کی طرح سرکاری اسکولوں میں سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے سرکاری انسٹی ٹیوشنز کے تعلیمی معیار کو تقویت دی جا رہی ہے، جس کے آج ثمر آور نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ حال ہی میں بارہویں اور دسویں جماعت کے نتائج سامنے آگئے جن میں نجی اسکولوں کے ساتھ ساتھ سرکاری اسکولوں کی کارکردگی کافی بہتر رہی ہے، متعدد ایسے سرکاری اسکول ہیں جن کے نتائج صد فیصد رہے جو ایک خوش آئند بات ہے۔
جموں کشمیر میں نجی اسکولوں کی جانب زیادہ رجحان ہے اور آج کے زمانے میں بچوں کا داخلہ نجی انسٹی ٹیوشنز میں کرنا، ایک کلچر کی طرح بن گیا ہے، جس کے لئے والدین اپنے بچوں کو جدید طرز کی سہولیات کے تحت تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے لاکھوں روپے کی رقم خرچ کرتے ہیں تاکہ ان کے بچوں کا مستقبل روشن ہو سکے۔ تاہم گزشتہ کئی برسوں سے سرکاری تعلیمی اداروں میں کافی تبدیلیاں لائی گئیں ہیں، تاکہ سرکاری اسکول نجی اسکولوں کے ساتھ مقابلہ کر سکیں اور سرکاری اسکولوں کے داخلہ کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جا سکے، اسی کوشش کے تحت آج سرکاری اسکولوں میں بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سرکاری اسکولوں میں دسویں اور بارہویں جماعت میں سرکاری اسکولوں کی نمایاں کارکردگی رہی۔ متعدد اسکولوں میں نتائج کی شرح 90 فیصد سے 100 فیصد رہی۔ اس نمایاں کارکردگی پر سماج میں محکمہ تعلیم کی کافی سراہنا کی جا رہی ہے، والدین اپنے بچوں کی کارکردگی دیکھ کر کافی خوش اور مطمئن ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی کوششوں کی بدولت ان کے بچے کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔