سرینگر:وادیٔ کشمیر میں دو ماہ کے طول خشک موسم کے بیچ اتوار کی سہ پہر سے بالائی علاقے ہلکی برفباری اور میدانی علاقے بارش سے تر ہوگئے جس کا سلسلہ رک رک کر ابھی جاری ہے۔ ایسے میں پیر کی صبح شہر سرینگر میں ہلکی بارش اور بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری پھر سے شروع ہوئی ہے۔ اتوار کی صبح سے ہی وادی کے سیاحتی مقامات گلمرگ، ٹنگمرگ، سونہ مرگ، گریز اور سنتھن ٹاپ میں برفباری ہوئی۔ گذشتہ رات سیاحتی مقام سونہ مرگر میں تقریباً 13 انچ برف ریکارڈ کی گئی، جب کہ گریز میں کئی انچ برف ریکارڈ کی گئی اور گلمرگ، افروٹ اور کنگہ ڈوری میں خاصی برفباری ہوئی ہے، ادھر دودھ پتھری میں اتوار کو مزید 2 انچ کے قریب تازہ برفباری ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
2 ماہ بعد وادی کے میدانی اور بالائی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجہ کی برفباری و بارش
Kashmir Weather Report: وادیٔ کشمیر کے کئی میدانی اور بالائی علاقوں میں دو ماہ بعد ہلکی سے درمیانہ درجے کی برفباری ریکارڈ کی گئی ہے جس پر وادی کے باشندوں نے راحت کی سانس لی ہے۔
Published : Jan 29, 2024, 11:19 AM IST
|Updated : Jan 29, 2024, 11:56 AM IST
کشمیر میں برفباری کا دلکش منظر
ادھر محکمۂ موسمیات نے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ 28 اور 29 جنوری کی رات کے دوران کپوارہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل، شوپیاں، اننت ناگ اور کولگام اضلاع کے بالائی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برفباری ہو سکتی ہے۔ وہیں یکم سے 2 فروری تک عام طور پر موسم ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ سرینگر میں آج رات کا کم سے کم درجۂ حرارت منفی 3.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جب کہ سیاحتی مقام گلمرگ میں منفی 3.2 اور پہلگام میں منفی 0.7 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ ادھر جموں میں رات کا کم سے کم درجۂ حرارت 9.3 ڈگری درج کیا گیا۔ وہیں کٹرہ میں 9 ڈگری سیلسیس، بٹوٹ 5.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا اور بانہال میں رات کا کم سے کم درجۂ حرارت منفی 4 ڈگری سیلسیس رہا۔ لداخ خطہ کے لیہہ میں رات کا کم سے کم درجۂ حرارت منفی 5 ڈگری جب کہ کرگل میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 6.6 ڈگری درج کیا گیا۔
وادیٔ کشمیر میں سخت سردی کے 40 دنوں پر محیط چلہ کلان کا دورانیہ کل یعنی 30 جنوری کو ختم ہورہا ہے۔ ایسے میں چلہ کلان ابر آلود موسم کے بیچ ہلکی سے درمیانہ درجہ کی برفباری چھوڑ کر رخصت ہورہا ہے۔ چلہ کلان کے بعد سردیوں کا دوسرا اور تیسرا مرحلہ شروع ہوگا جس میں 20 روز کا " چلہ خورد" اور 10 روز "چلہ بچہ" شامل ہیں۔ واضح رہے کہ وادیٔ کشمیر میں مسلسل خشک سالی اور بارش نہ ہونے سے پیدا ہونی والی صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیا جارہا تھا۔ اور وادی بھر میں برف و باراں کی خاطر جگہ جگہ پر" نماز استسقاء" کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جس میں یہاں کے باشندوں نے اللہ تبارک وتعالیٰ کے حضور سربسجود ہوکر اپنی خطاؤں اور گناہوں کی معافی طلب کی۔