سرینگر (جموں کشمیر):میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق جنہیں تین مئی سے حکام کی جانب سے ایک بار پھر خانہ نظر بند رکھا گیا ہے، لگاتار تیسرے جمعہ کو بھی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی اور وعظ و تبلیغ نہ کر سکے۔ علاوہ ازیں انہیں اپنے مرحوم والد اور سابق میرواعظ شہید ملت مولوی محمد فاروق کی یاد میں منعقدہ قرآن خوانی اور حسن قراءت کی محفل میں شرکت کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی، جس کی انجمن اوقاف نے سخت مذمت کی۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے تنظیم کے بانی شہید ملت مولوی محمد فاروق صاحبؒ اور شہدائے حول کی یاد میں قرآن خوانی اور حسن قراءت کی ایک باوقار تقریب کا انعقاد کیا تھا جس میں وادی کشمیر، خطہ چناب اور جموں سے تین درجن کے قریب مختلف دینی مدارس اور اسلامی درسگاہوں کے طلباءاور قراء حضرات نے شرکت کی اور اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
اس موقعے پر قاری عبدالمنان متعلم دارالعلوم بلالیہ، قاری معین الدین متعلم مفتاح العلوم سرینگر اور قاری شاہد رضوان متعلم دارالعلوم قاسمیہ نے بالترتیب پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ انجمن کی جانب سے قراء کو نقد انعامات اور ٹرافی سے نوازا گیا۔ جج کے فرائض قار محمد اسلم رحیمی، قاری مولانا عبد الاحد، قاری ارشد امین اور جناب قاری ظہور احمد نے انجام دیئے۔