اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

عسکریت پسندوں کے لیے کھانا پکانے والی خاتون گرفتار، تلاشی مہم پانچویں روز بھی جاری - Jammu Militant Attack

جموں خطہ میں ان دنوں عسکریت پسندوں اور سکیوریٹی فورسیز اہلکاروں کے درمیان تصادم کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ جس کے بعد سکیوریٹی فورسیز کی جانب سے تلاشی مہم میں تیزی لائی گئی اور سخت احتیاط برتی جارہی ہے۔ اس کے تحت عسکریت پسندوں کے لیے کھانا پکانے والی خاتون کو سکیوریٹی فورسیز نے گرفتار کیا ہے جب کہ تلاشی مہم پانچویں روز بھی جاری ہے۔

Woman cooking for militants arrested, search operation continues for fifth day
عسکریت پسندوں کے لیے کھانا پکانے والی خاتون گرفتار، تلاشی مہم پانچویں روز بھی جاری (ETV Bharat Urdu)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 12, 2024, 11:40 AM IST

جموں:جموں و کشمیر کے کٹھوعہ-اودھم پور-ڈوڈا علاقے کی پہاڑیوں اور گھنے جنگلات میں فوج کے مزید جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ کٹھوعہ ضلع میں فوج کی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کرنے والے عسکریت پسندوں کی تلاش جمعہ کو پانچویں دن بھی جاری رہی۔ حکام نے بتایا کہ پیر کے حملے کے بعد سے 60 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر ملوث تین افراد پر شبہ ہے کہ انہوں نے عسکریت پسندوں کو کھانا اور پناہ گاہیں فراہم کیں۔ حراست میں لیے گئے افراد میں ایک خاتون بھی شامل ہے جس نے کھانا تیار کر کے ایک شخص کو دیا تھا۔ حکام کا کہنا تھا کہ کھانے کی مقدار زیادہ تھی اور اس سے 10 سے 15 افراد کا پیٹ آسانی سے بھر سکتا تھا۔ حکام کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اداروں کو شبہ ہے کہ یہ کھانا صرف عسکریت پسندوں کے لیے تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

جموں صوبہ عسکری کارروائیوں کا نیا مرکز - Jammu Militant Attacks

سرچ آپریشن کے حوالے سے حکام نے کہا کہ فوجی احتیاط کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کیونکہ مختلف مقامات پر دیسی ساختہ بموں کا خطرہ ہے۔ تلاشی مہم کو جموں خطہ کے کٹھوعہ، ادھم پور اور ڈوڈا اضلاع کے پہاڑی علاقوں تک بڑھا دیا گیا ہے، جہاں جون سے عسکریت پسندی کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔ فوج کی 9 کور کے جوانوں نے کٹھوعہ کی پہاڑیوں میں اپنی موجودگی بڑھا دی ہے، جب کہ 16 کور کی ڈیلٹا فورس نے ادھم پور اور ڈوڈہ کے جڑواں اضلاع میں مزید اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:
ہندوستانی فوج کا عسکریت پسندوں کو منہ توڑ جواب - KATHUA ATTACK


حکام نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کو فرار ہونے سے روکنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے پہاڑی علاقوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے خصوصی دستے اور اسنفر ڈاگ یونٹ بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں گھنے جنگلات، گہری وادیاں، غاریں اور ناہموار علاقے ہیں، جہاں فوجیوں کو بارش اور دھند جیسی منفی موسمی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details