اکھنور، جموں و کشمیر:جموں پونچھ قومی شاہراہ پر اکھنور کے تنگی موڑ علاقے میں جمعرات کو پیش آنے والے بس حادثے میں اب تک 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 64 سے زائد افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔ مسافروں سے بھری بس جس کھائی میں گری وہ تقریباً 150 فٹ گہری بتائی جاتی ہے۔ حادثے کی اب تک کی تحقیقات میں جو بڑی وجہ سامنے آئی ہے اس کے مطابق تنگی موڑ کے قریب سڑک پر تیز موڑ تھا کہ اچانک سامنے سے دوسری بس آگئی۔ جس کی وجہ سے حادثے کا شکار ہونے والی بس کا ڈرائیور توازن کھو بیٹھا۔ اس سے پہلے کہ ڈرائیور بس پر قابو پاتا، گاڑی گہری کھائی میں گر گئی۔ بس گرتے ہی چیخ و پکار مچ گئی۔ آس پاس کے لوگ موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس کو بھی اطلاع دی گئی۔ فوری طور پر راحت اور بچاؤ کام شروع کر دیا گیا۔
جمعرات کی دوپہر کے قریب اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع کے آر ٹی او آفس میں رجسٹرڈ بس یوپی 86 ای سی 4078 ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان سے عقیدت مندوں کو شیوکھڑی لے جا رہی تھی۔ شیوخوڑی دھام ریاسی ضلع کے پونی میں واقع ہے، جو کٹرا میں ماتا ویشنو دیوی مندر سے صرف 80 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ بھگوان بھولےناتھ کو وقف ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بس میں 80 سے زیادہ مسافر سوار تھے۔
کھائی کی گہرائی کے باعث جہاں بس گری وہاں لوگوں کو زخمیوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حادثے میں بس کو اتنا نقصان پہنچا کہ شیشہ ٹوٹ گیا اور لوگوں کو باہر نکالا گیا۔ لوگ کسی نہ کسی طرح رسی کی مدد سے اور کچھ کو پیٹھ پر اٹھا کر سڑک پر لے گئے۔ اس کے بعد زخمیوں کو گاڑیوں میں قریبی اسپتال لے جایا گیا۔
ہاتھرس ضلعی انتظامیہ نے ہیلپ لائن نمبر جاری کر دیئے۔