بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں منگل شام دیر گئے بیروہ علاقے کے ناجن گاؤں میں ایک خوفناک سانحہ اس وقت پیش آیا جب ایک تیندوے نے چار سالہ غیر ریاستی مزدور کے بیٹے کو اینٹوں کے بھٹے سے گھسیٹ کر لے گیا اور اس کو چیر پھاڑ کر ہلاک کر دیا۔ ایک غیر ریاستی مزدور گوتم جو اس اینٹ بھٹہ میں کام کرتا ہے نے بتایا کہ کل شام کو ہم کھانا بنا کے جھگی جھونپڑی کے اندر بیٹھے تھے اور یہ بچہ پیشاب کرنے کے خاطر باہر نکلا، جوں ہی یہ باہر نکلا تیندوا اس پر جھپٹ پڑا اور اپنے ساتھ لے گیا اور بچے نے صرف پاپا چلایا جس کے بعد ہم باہر نکلے اور شور مچایا کیونکہ اندھیرے میں کچھ دکھائی نہیں دے رہا تھا اور نہ ہی ہمیں سمجھ میں آرہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ شور سن کے بہت سے مقامی کشمیری جمع ہوگئے اور بچے کو ڈھونڈنے لگے، بھٹہ کا مالک غلام نبی وانی بھی یہاں موقعے پر پہنچے اور پولیس کو بھی اطلاع دی تاکہ بچے کو بچایا جائے مگر جب وہ ملا تب تک بہت دیر ہو گئی تھی۔ محکمۂ وائلڈ لائف کے بلاک آفیسر محمد یوسف نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شام آٹھ بجے کے بعد ہمیں واقعے اطلاع ملی جس کے بعد ہم نے اپنی ٹیم کو جمع کر کے یہاں نو بجے کے بعد پہنچے اور اپنے ساتھ ایک ٹریپ بھی لائے تھے جس کو ہم نے اسی وقت جھگیوں کے بیچ میں لگایا۔
ان کا کہنا ہے کہ جنگل کے بجائے ان کو میدانی علاقوں میں کھانا آسانی سے ملتا ہے، چاہے کتا، لومڑی، بھیڑ، بکری یا انسان ہی کیوں نہ ہو۔ میدانی علاقوں میں اب جھاڑیاں اور باغات بھی کافی زیادہ ہیں۔ جس سے ان کو چھپنے کی جگہ ملتی ہے مگر ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کریں گے کہ اس کو ہم جلد از جلد ٹریپ کریں تاکہ مزید جانوں کا ضیاع نہ ہو۔
نائب تحصیلدار بیروہ عبدالقیوم نے کہا کہ اس سے پہلے ہمیں اس علاقے سے تیندوے کی موومنٹ کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی تھی، یہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ناجن کے قریب یہ واقعہ پیش آیا۔