بیروت: حزب اللہ نے ہفتے کے روز تصدیق کی کہ اس کے اعلیٰ رہنما حسن نصر اللہ لبنان کے شہر بیروت میں اسرائیلی حملے کے دوران مارے گئے۔ ملبے کے نیچے سے حسن نصراللہ کا جسد خاکی برآمد کر لیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے آپریشن میں شامل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصر اللہ کی لاش بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے والے مقام پر ملبے سے برآمد کر لی گئی ہے۔
موت کی وجہ
حزب اللہ کے بیان میں نصر اللہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی وضاحت نہیں کی گئی تھی کہ وہ کیسے مارے گئے اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ ان کی آخری رسومات کب ادا کی جائیں گی۔ تاہم، دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ان کے جسم پر کوئی زخم نہیں تھے۔ غالب امکان ہے کہ ان کی موت بنکر بسٹر بموں کے پھٹنے کے بعد پیدا ہوئے زبردست ارتعاش سے لگے جھٹکے کی وجہ سے ہوئی ہوگی۔
بنکر سڑک سے 60 فٹ کے فاصلے پر تھا
مہینوں کی منصوبہ بندی اور متعدد انٹیلی جنس کے بعد اسرائیل نے بیروت میں ایک زیر زمین بنکر پر شدید حملہ کیا، جہاں نصراللہ اور حزب اللہ کے کئی دوسرے رہنما ایک میٹنگ کر رہے تھے۔ یہ بنکر جنوبی بیروت کی ایک مصروف سڑک سے متصل زمین کے 60 فٹ نیچے واقع تھا۔ اس حملے میں متعدد بنکر بسٹر بموں کا استعمال کیا گیا۔
متعلقہ خبر: حسن نصراللہ کون تھے جنہوں نے لبنان کی فوج سے بھی طاقتور تنظیم کھڑی کر دی؟