حیدرآباد: کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے جماعت اسلامی اور آر ایس ایس کے درمیان تنظیمی ڈھانچوں اور اہداف میں مماثلت ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی آر ایس ایس کا اسلامی روپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالیہ الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے جماعت اسلامی کے امیدوار کو مارکسوادی کیمونسٹ پارٹی کے امیدوار یوسف تاریگامی کے مقابلے میں کھڑا کیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رکن پی جے راجن کی کیرالہ، مسلم راشٹریئم، راشٹریہ اسلام (کیرالہ، مسلم سیاست، اور سیاسی اسلام) کے عنوان سے ایک کتاب کے اجراء کے دوران وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جماعت اسلامی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا ایک اسلامی ورژن ہے، جو "اسلامی دنیا" یا خلافت کے قیام کے لیے کام کرنے والی "احیاء پسند تنظیم" ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے برعکس انڈین یونین مسلم لیگ یا آئی یو ایم ایل ایک اصلاح پسند تنظیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور آئی یو ایم ایل کو یکساں نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے کیونکہ جماعت ایک مذہبی شدت پسند جماعت ہے اور مسلم لیگ کا کبھی ایسا ایجنڈا نہیں تھا۔
وزیراعلیٰ کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کیرالہ میں ضمنی انتخابات کے پس منظر میں سیاسی ہلچل جاری ہے، جہاں جماعت اسلامی اور کمیونسٹوں کے درمیان تاریخی طور پر اہم نظریاتی اختلافات رہے ہیں۔ جماعت کے کچھ ارکان اب کمیونسٹ اور سوشلسٹ نظریات کی حمایت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ سی ایم نے مشورہ دیا کہ کمیونسٹ مخالفت کی شدت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
وزیراعلیٰ نے الزام لگایا ہے کمیونسٹ تحریک کو شکست دینے کے لیے کانگریس آئی یو ایم ایل اور جماعت اسلامی جیسے فرقہ پرست اور دہشت گرد گروپوں کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے۔