نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو انتخابات میں پیپر بیلٹ ووٹنگ سسٹم کو دوبارہ متعارف کرانے کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے علاوہ درخواست میں کئی دیگر انتخابی اصلاحات کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس پی بی ورلے کی بنچ کے سامنے آیا۔ جیسے ہی سماعت شروع ہوئی، بنچ نے واضح کیا کہ وہ درخواست پر غور کرنے کو تیار نہیں ہے۔ تاہم، ڈاکٹر کے اے پال نے ذاتی طور پر پیش ہوتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ عدالت کے سامنے اٹھایا گیا مسئلہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
عرضی گزار نے دلیل دی کہ چندرا بابو نائیڈو اور وائی ایس جگن موہن ریڈی جیسے لیڈروں نے بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال پر سوالات اٹھائے ہیں۔ بنچ نے جواب دیا، 'جب چندرابابو نائیڈو یا جگن ریڈی ہارتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، جب وہ جیتتے ہیں تو کچھ نہیں کہتے۔' عدالت نے درخواست گزار سے یہ بھی پوچھا کہ وہ اس ردعمل کو کیسے دیکھتے ہیں؟