اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

نتیش، نائیڈو اور چراغ – مودی کابینہ میں کس کو کیا ملے گا؟ کس کا کیا ہے مطالبہ؟ - NITISH NAIDU DEMANDS

بی جے پی کے اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد، ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو مودی کابینہ میں مزید وزارتوں کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔

What will NDA allies TDP, JDU and LJP (RamVilas) get in Modi government?
نتیش، نائیڈو اور چراغ – مودی کابینہ میں کس کو کیا ملے گا؟ کس کا کیا ہے مطالبہ؟ (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 6, 2024, 12:09 PM IST

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پاس اپنے طور پر نئی حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ اکثریت نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کو مودی کابینہ میں مزید وزارتی عہدے حاصل کرنے کے لیے سودے بازی کا موقع مل گیا ہے۔

چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار دونوں کو مخلوط حکومتوں میں کام کرنے کا کافی تجربہ ہے۔ ان کے پاس سودے بازی کی مہارت بھی ہے۔ ایسے میں انہیں حکومت میں اہم وزارت ملنے کی امید ہے۔ ساتھ ہی چراغ پاسوان کی کوششیں بھی ایسی ہی ہیں۔

  • ٹی ڈی پی کا مطالبہ:

رپورٹ کے مطابق ٹی ڈی پی بھی لوک سبھا اسپیکر کے عہدہ کے لیے بی جے پی پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ پارٹی نے 1990 کی دہائی کے آخر میں اٹل بہاری واجپئی کی مخلوط حکومت کے دوران صدر کے طور پر ٹی ڈی پی کے جی ایم سی بالیوگی کے دور کا بھی حوالہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹی ڈی پی وزراء کی کونسل میں چھ نشستوں کا دعویٰ بھی کرسکتی ہے۔ آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

  • نتیش کمار کیا مانگ سکتے ہیں؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق، 2019 میں، بی جے پی نے کابینہ کی چار نشستوں کے لیے نتیش کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا، لیکن جے ڈی یو بہار میں اپنی طاقت دوبارہ حاصل کرنے اور این ڈی اے کے ساتھ رہنے کے بدلے میں سخت سودے بازی کرنے کا یہ موقع نہیں گنوائے گی۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اس بار نتیش بی جے پی سے 4-5 کابینہ کی برتھ مانگ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بہار کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ بھی کر سکتے ہیں۔

  • چراغ پاسوان بھی سودے بازی کریں گے:

چراغ پاسوان کی قیادت والی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)، جسے انتخابات سے قبل مرکزی کابینہ میں جگہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ انہیں وزیر مملکت کا عہدہ بھی ملنے کی امید ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details