نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پاس اپنے طور پر نئی حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ اکثریت نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کو مودی کابینہ میں مزید وزارتی عہدے حاصل کرنے کے لیے سودے بازی کا موقع مل گیا ہے۔
چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار دونوں کو مخلوط حکومتوں میں کام کرنے کا کافی تجربہ ہے۔ ان کے پاس سودے بازی کی مہارت بھی ہے۔ ایسے میں انہیں حکومت میں اہم وزارت ملنے کی امید ہے۔ ساتھ ہی چراغ پاسوان کی کوششیں بھی ایسی ہی ہیں۔
- ٹی ڈی پی کا مطالبہ:
رپورٹ کے مطابق ٹی ڈی پی بھی لوک سبھا اسپیکر کے عہدہ کے لیے بی جے پی پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ پارٹی نے 1990 کی دہائی کے آخر میں اٹل بہاری واجپئی کی مخلوط حکومت کے دوران صدر کے طور پر ٹی ڈی پی کے جی ایم سی بالیوگی کے دور کا بھی حوالہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹی ڈی پی وزراء کی کونسل میں چھ نشستوں کا دعویٰ بھی کرسکتی ہے۔ آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
- نتیش کمار کیا مانگ سکتے ہیں؟