بلاس پور: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو کہا کہ 2024 کے انتخابات صرف دو نظریات کے درمیان لڑائی نہیں بلکہ جمہوریت اور آئین کو بچانے کا واحد موقع ہیں۔
چھتیس گڑھ کے بلاس پور سے متصل ساکری علاقے میں ڈینٹل کالج میدان میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ یہ الیکشن دو نظریات کی جنگ ہے، جس میں ایک طرف کانگریس ہے اور دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی آر ایس ایس بی جے پی کے ساتھ ملک کے آئین کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کے منصوبے پورے نہیں ہوں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آئین صرف ایک کتاب نہیں بلکہ آپ کے حقوق کے تحفظ اور برقرار رکھنے کی آئینی دستاویز ہے اور اگر اسے تبدیل کیا گیا تو عام لوگوں کے حقوق بھی ختم ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا ’’بی جے پی-آر ایس ایس کا نظریہ امبیڈکر، نہرو اور مہاتما گاندھی کا نظریہ قطعی نہیں ہے۔ ان کا نظریہ ایسا ہے جس سے امبانی اور اڈانی جیسے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ پہلے ہم کہتے تھے کہ آئین خطرے میں ہے اور لوگ اس پر یقین نہیں کرتے تھے، لیکن اب سب سمجھ گئے ہیں کہ اس بار آئین، ریزرویشن اور باقی عوامی اقدامات پر حملہ ہے۔ اس لیے یہ الیکشن ہی جمہوریت اور آئین کو بچانے کا واحد موقع ہے۔
اپنے خطاب کے دوران اپنے ہاتھ میں پکڑی ہوئی سرخ رنگ کی آئینی کتاب کو دکھاتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا ’’ایک طرف وہ طاقتیں ہیں جو آئین کو محض ایک کتاب سمجھ کر اسے تبدیل کرنا چاہتی ہیں، لیکن یہ یہ ملک کے عام لوگوں اور غریبوں کے حقوق کو محفوظ رکھتی ہے اور اسے تبدیل کرنا ناممکن ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے مکھیہ صرف 20-25 لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے آپ کے ووٹ لیتے ہیں اور آپ سے آپ کا پانی، جنگلات اور زمین چھین کر اپنے پسندیدہ لوگوں کو دے دیتے ہیں۔