اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں آشیش مشرا سے طلب کیا جواب - LAKHIMPUR KHERI VIOLENCE

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ نے لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں گواہوں کو دھمکیاں دینے کے معاملے کی سماعت کی۔

'گواہوں کو دھمکانے کا الزام'، سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں آشیش مشرا سے طلب کیا جواب
'گواہوں کو دھمکانے کا الزام'، سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں آشیش مشرا سے طلب کیا جواب ((IANS))

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 27, 2024, 3:48 PM IST

نئی دہلی:سپریم کورٹ نے بدھ کو سابق مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں گواہوں کو دھمکیاں دینے کے الزام کا جواب دینے کی ہدایت دی۔ آپ کو بتا دیں کہ 3 اکتوبر 2021 کو اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع کے ٹکونیا میں چار کسانوں سمیت آٹھ لوگوں کا قتل کر دیا گیا تھا۔

یہ معاملہ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ کے سامنے آیا۔ سماعت کے آغاز میں شکایت کنندگان میں سے ایک کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ مشرا نے گواہوں کو دھمکی دی تھی۔ دریں اثنا مشرا کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ ڈیو نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ یہ ایک نہ ختم ہونے والا عمل ہے۔

مشرا کے وکیل نے ان الزامات کی تردید کی۔

ڈیو نے کہا کہ ان کا کلائنٹ تصویروں میں نہیں ہے۔ ڈیو کے الزامات کو مسترد کرنے کے بعد بنچ نے ان سے کہا کہ وہ اپنا موقف واضح کرتے ہوئے حلف نامہ داخل کریں۔ اس کے لیے بنچ نے مشرا کو چار ہفتے کا وقت بھی دیا ہے، اس سے پہلے سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو ضمانت دی تھی اور ان کے دہلی یا لکھنؤ کے سفر پر پابندی لگا دی تھی۔

اس کے علاوہ عدالت نے اس معاملے میں چار کسانوں گروویندر سنگھ، کمل جیت سنگھ، گروپریت سنگھ اور وچترا سنگھ کو بھی ضمانت دی تھی اور نچلی عدالت کو سماعت میں تیزی لانے کی ہدایت دی تھی۔

مزید پڑھیں:جوائنٹ ڈیولپمنٹ کمشنر کانپور نگر کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہدایات، ہائی کورٹ کا حکم

گاڑی نے چار کسانوں کو کچل دیا۔

آپ کو بتا دیں کہ لکھیم پور کھیری میں اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب کسان نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے علاقے کے دورے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ پھر ایک گاڑی نے چار کسانوں کو کچل دیا۔ اس کے بعد مشتعل کسانوں نے مبینہ طور پر ایک ڈرائیور اور دو بی جے پی کارکنوں کو مار مار کر ہلاک کردیا۔ تشدد میں ایک صحافی بھی مارا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details