نئی دہلی:سپریم کورٹ نے بدھ کو سابق مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں گواہوں کو دھمکیاں دینے کے الزام کا جواب دینے کی ہدایت دی۔ آپ کو بتا دیں کہ 3 اکتوبر 2021 کو اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع کے ٹکونیا میں چار کسانوں سمیت آٹھ لوگوں کا قتل کر دیا گیا تھا۔
یہ معاملہ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ کے سامنے آیا۔ سماعت کے آغاز میں شکایت کنندگان میں سے ایک کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ مشرا نے گواہوں کو دھمکی دی تھی۔ دریں اثنا مشرا کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ ڈیو نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ یہ ایک نہ ختم ہونے والا عمل ہے۔
مشرا کے وکیل نے ان الزامات کی تردید کی۔
ڈیو نے کہا کہ ان کا کلائنٹ تصویروں میں نہیں ہے۔ ڈیو کے الزامات کو مسترد کرنے کے بعد بنچ نے ان سے کہا کہ وہ اپنا موقف واضح کرتے ہوئے حلف نامہ داخل کریں۔ اس کے لیے بنچ نے مشرا کو چار ہفتے کا وقت بھی دیا ہے، اس سے پہلے سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو ضمانت دی تھی اور ان کے دہلی یا لکھنؤ کے سفر پر پابندی لگا دی تھی۔