نئی دہلی:مراٹھواڑہ کا سب سے بڑا اور تاریخی شہر اورنگ آباد ہمیشہ ریاست کی سیاست کا مرکز رہا ہے۔ ہندو تنظیمیں اور ہندو نواز سیاسی جماعتیں ہمیشہ سے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔ اب جب کہ اورنگ آباد کا نام تبدیل کر کے چھترپتی سمبھاجی نگر کر دیا گیا ہے تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا۔ کچھ ایسا ہی معاملہ عثمان آباد کے ساتھ بھی ہے۔ ریاستی حکومت نے عثمان آباد کا نام تبدیل کرتے ہوئے دھاراشیو کر دیا۔
سپریم کورٹ نے نام کی تبدیلی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کی۔ اس دوران اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام کی تبدیلی کو چیلنج کرنے والی درخواست کو عدالت عظمیٰ نے مسترد کر دیا۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر کے اورنگ آباد اور عثمان آباد شہروں کے نام تبدیل کرنے کے خلاف بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا۔ جسٹس ریشکیش رائے اور ایس وی این بھٹی کی بنچ نے دونوں شہروں کے نام تبدیل کرنے کو چیلنج کرنے والے عرضی گزاروں کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔
عرضی گزار نے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کی صداقت کو چیلنج کیا تھا، جس میں اورنگ آباد کا نام چھترپتی سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کا نام بدل کر دھاراشیو کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس طرح کے معاملات میں مختلف لوگوں میں اختلاف رائے ہوگا اور کچھ لوگ شہروں کے ناموں کی تبدیلی سے متفق ہوں گے جب کہ کچھ اختلاف کریں گے۔ عدالت نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا اور کہا کہ 'یہ ایک منطقی حکم ہے۔'
سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ریاست نے دونوں شہروں کے نام تبدیل کرنے سے پہلے قانون کے مطابق طریقہ کار پر عمل کیا تھا۔ بتا دیں کہ مئی میں بامبے ہائی کورٹ نے دو شہروں کے نام تبدیل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ریاستی حکومت نے اورنگ آباد شہر کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کر دیا تھا جبکہ عثمان آباد کا نام بدل کر دھارشیو کر دیا تھا۔ اس سلسلے میں شیخ مسعود اسماعیل شیخ سمیت مختلف لوگوں نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے، بامبے ہائی کورٹ نے شیکسپیئر کی رومیو اینڈ جولیٹ کی مثال دی تھی، 'نام میں کیا ہے؟ جسے ہم گلاب کہتے ہیں اگر کسی اور نام سے پکارا جائے تب بھی اس کی خوشبو اتنی ہی میٹھی رہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: